حیدرعلی: ’یہ سپیشل ٹیلنٹ معلوم ہوتا ہے‘

،تصویر کا ذریعہPCB
- مصنف, عبدالرشید شکور
- عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی
اولڈ ٹریفرڈ میں تیسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل پاکستانی کرکٹ ٹیم کے دورۂ انگلینڈ کا آخری دن تھا لیکن دیکھا جائے تو 19 سالہ نوجوان بیٹسمین حیدرعلی کے لیے یہ اس دورے کا پہلا دن تھا۔ اسی روز انہیں پہلی مرتبہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کا موقع ملا اور انھوں نے پانچ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 54 رنز کی متاثرکن کارکردگی سے اپنے بین الاقوامی کریئر کی ابتدا کی۔
انھوں نے فخرزمان اور بابراعظم کے جلد آؤٹ ہونے کے بعد بڑے اعتماد سے انگلش بولرز کے خلاف بیٹنگ کی اور محمد حفیظ کے ساتھ تیسری وکٹ کی شراکت میں 100 رنز کا اضافہ کیا۔
یہ بھی پڑھیے
حیدر علی اپنی حالیہ غیرمعمولی کارکردگی کی بنا پر انگلینڈ کے اس دورے کے لیے پاکستانی ٹیم میں منتخب ہوئے تھے۔ یہ کارکردگی انھوں نے انڈر19 ڈومیسٹک کرکٹ اور پھر پاکستان سپر لیگ میں دکھائی تھی۔
حیدر علی کے لیے انگلینڈ جانا اتنا آسان نہ تھا۔ ٹیم میں نام آنے کے بعد جب کھلاڑیوں کے کووڈ 19 ٹیسٹ لیے گئے تھے تو ان کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا تاہم دو منفی ٹیسٹ نتائج کے بعد وہ انگلینڈ پہنچے تھے۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
انگلینڈ کے دورے میں حیدر علی نے ڈربی میں کھیلے گئے پریکٹس میچ میں نصف سنچری بنائی تھی اور خود کو بڑے امتحان کے لیے تیار کرنا شروع کردیا تھا۔
پہلے فرسٹ کلاس میچ میں 99
حیدرعلی کا تعلق اٹک سے ہے اور ان کے خاندان میں صرف ان کے ایک کزن نے کرکٹ کھیلی ہے جنہیں دیکھ کر حیدرعلی بھی اس کھیل کے دیوانے ہوگئے۔ پاکستان کے تقریباً تمام نوعمر کرکٹرز کی طرح حیدرعلی نے بھی ٹیپ بال سے کرکٹ شروع کی تھی لیکن ان کی اصل منزل انٹرنیشنل کرکٹ تھی۔

،تصویر کا ذریعہPCB
حیدرعلی کو فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنا شروع کیے ابھی صرف ایک سال ہوا ہے لیکن اس مختصر سے عرصے میں وہ اپنا ٹیلنٹ دکھاچکے ہیں۔
حیدعلی نے اپنا پہلا فرسٹ کلاس میچ گزشتہ ستمبر میں قائد اعظم ٹرافی میں کھیلا تھا جس کی پہلی اننگز میں وہ صرف ایک رن کی کمی سے سنچری مکمل نہ کرسکے تھے لیکن پھر بلوچستان کے خلاف 133 رنز بنانے کے بعد فائنل میں انہوں نے سینٹرل پنجاب کے خلاف 134 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
حیدرعلی نے گزشتہ سال بنگلہ دیش میں منعقدہ ایشین کرکٹ کونسل ایمرجنگ ٹورنامنٹ میں اومان کے خلاف سنچری بنائی تھی لیکن انڈر 19 ورلڈ کپ میں وہ کوئی بڑی اننگز کھیلنے میں کامیاب نہیں ہوسکے اور چار اننگز میں ان کی صرف ایک نصف سنچری شامل تھی جو انہوں نے سیمی فائنل میں انڈیا کے خلاف سکور کی تھی۔
حیدرعلی نے پاکستان سپر لیگ میں پشاور زلمی کی طرف سے کھیلتے ہوئے 9 میچوں میں ایک نصف سنچری کی مدد سے239 رنز بنائے تھے۔ ان کا سٹرائیک ریٹ 158 تھا۔ انہوں نے مجموعی طور پر 20 چوکے اور14 چھکے مارے تھے۔
سابق کرکٹرز حیدرعلی کے معترف
سابق ٹیسٹ کرکٹرز حیدرعلی کی صلاحیتوں کے معترف رہے ہیں۔ انڈر19 ورلڈ کپ کے موقع پر ویسٹ انڈین فاسٹ بولر ای این بشپ نے افغانستان کے خلاف حیدر علی کو کھیلتا دیکھ کر کہا تھا کہ انہوں نے جس خوبصورتی سے کور ڈرائیوز کھیلے ہیں انہیں ان میں بابراعظم کی جھلک نظر آئی ہے۔ ان میں ٹمپرامنٹ ہے اور وہ توقع کرسکتے ہیں کہ حیدرعلی کا بین الاقوامی کیرئر بہت اچھا ہوسکتا ہے۔

،تصویر کا ذریعہPCB
انگلینڈ کے دورے میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ یونس خان کا کہنا ہے کہ حیدر علی کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ ان میں سیکھنے کا جذبہ موجود ہے اور اس دورے میں نیٹ پریکٹس کے دوران انہیں محنت کرتا دیکھ کر انہیں بہت خوشی ہوئی ہے۔
سابق کپتان راشد لطیف نے اس سال پی ایس ایل کے موقعے پر ہی یہ کہہ دیا تھا کہ حیدرعلی دوسرے بابراعظم ہوسکتے ہیں۔
صرف ٹی ٹوئنٹی کی چھاپ نہیں لگنی چاہیے
حیدرعلی کو پاکستان سپرلیگ میں لانے کا سہرا سابق فاسٹ بولر محمد اکرم کے سر جاتا ہے جو اس سے قبل حسن علی اور متعدد نوجوان کرکٹرز کو پشاور زلمی کی طرف سے ایمرجنگ کیٹگری میں شامل کرکے ان کی صلاحیتوں کو نکھارتے آئے ہیں۔
محمد اکرم بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ آپ کسی نوجوان کرکٹر کو اسی صورت میں موقع دیتے ہیں جب آپ کو اس کی صلاحیتوں پر بھروسہ ہوتا ہے اور پھر آپ اس کرکٹر کو پوری طرح سپورٹ کرتے ہیں۔
محمد اکرم کہتے ہیں کہ حیدرعلی ایک اچھا شاگرد ہے جو سیکھنا چاہتا ہے۔ ہم نے پشاور زلمی میں انہیں ایک رول دیا تھا جو انہوں نے بخوبی نبھایا لیکن میں چاہتا ہوں کہ حیدر علی پر صرف ٹی ٹوئنٹی بیٹسمین کی چھاپ نہ لگے کیونکہ وہ لمبے فارمیٹ میں بھی اتنے ہی اچھے بیٹسمین ہیں۔
محمد اکرم کو حیدر علی کی صلاحیتوں پر اسقدر بھروسہ تھا کہ جب پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان معین خان اکیڈمی گراؤنڈ میں پریکٹس میچ کھیلا جارہا تھا تو انہوں نے ہاشم آملا اور ڈیرن سیمی کو اپنے پاس بٹھاکر کہا تھا کہ آپ اس نوجوان کی بیٹنگ دیکھیں ۔ ہاشم آملا بھی حیدرعلی کے ٹیلنٹ سے متاثر ہوئے تھے اور کہا تھا کہ اس نوجوان کو اوپر کے نمبر پر ہی بیٹنگ کرائی جائے۔

،تصویر کا ذریعہPCB
روہت شرما رول ماڈل
حیدرعلی کو بھارتی بیٹسمین روہت شرما کی بیٹنگ پسند ہے اور وہ انہیں اپنا رول ماڈل سمجھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ روہت شرما تینوں فارمیٹس کے بیٹسمین ہیں جو ہر فارمیٹ سے خود کو ہم آہنگ کرنے کی کمال مہارت رکھتے ہیں۔
حیدرعلی کا کہنا ہے کہ روہت شرما کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ وہ پچاس کو سو اور سو کو دوسو میں تبدیل کرتے ہیں اور وہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ روہت شرما کی طرح خود کو بڑی اننگز کے لیے تیار کریں۔











