پاکستان کا دورہ انگلینڈ: اگر انگلش بلے بازوں نے مجھے بچہ سمجھا تو یہ ان کا نقصان ہو گا، نسیم شاہ

    • مصنف, عبدالرشید شکور
    • عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی

فاسٹ بولر نسیم شاہ انگلینڈ کے دورے میں سب کی توجہ کا مرکز ہوں گے، یہ بات ابھی سے طے ہے۔

اس کی دو وجوہات ہیں، پہلی وجہ ان کی کم عمری اور دوسری اس کم عمری میں اب تک کی اچھی کارکردگی۔

ہر کوئی انھیں انگلینڈ کے میدانوں میں تیز دوڑتے ہوئے حریف بلے بازوں کی وکٹیں اڑاتا دیکھنا چاہتا ہے بالکل اسی طرح جیسے وہ پہلی بار پاکستانی ٹیم میں منتخب ہو کر آسٹریلیا گئے تھے۔

وہاں ہر کوئی یہ دیکھنا چاہتا تھا کہ اس نوجوان بولر میں آخر ایسی کیا خوبی ہے کہ اسے اتنی کم عمری میں انٹرنیشنل کرکٹ کے لیے منتخب کر لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

بدقسمتی سے والدہ کے انتقال کی وجہ سے وہ سخت ذہنی دباؤ میں برسبین ٹیسٹ کھیلے تھے لیکن اس کے بعد انھوں نے دو مواقعوں پر یادگار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

سری لنکا کے خلاف وہ ٹیسٹ کی ایک اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے والے سب سے کم عمر فاسٹ بولر بنے اور پھر بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے سب سے کم عمر بولر بن گئے۔

نسیم شاہ انگلینڈ کے دورے میں ان توقعات پر پورا اترنے کے لیے ُپر جوش ہیں جو ان سے وابستہ کی جارہی ہیں۔

′یہ میرا انگلینڈ کا پہلا دورہ ہے۔ میں ابھی سیکھ رہا ہوں اور میری نظریں انگلینڈ ویسٹ انڈیز کی سیریز پر ہیں۔

’اس سے بہت کچھ سمجھنے کا موقع ملے گا کہ بولرز کس طرح نئے قوانین کے مطابق بولنگ کررہے ہیں۔‘

’چھوٹا بچہ‘

نسیم شاہ میں سب سے بڑی خوبی ان کا بھرپور اعتماد ہے جو ان کی بولنگ کے ساتھ ساتھ ان کی گفتگو میں بھی جھلکتا ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انگلینڈ کے بیٹسمین آپ کو چھوٹا بچہ تو نہیں سمجھیں گے؟

انھوں نے جھٹ سے کہا ′یہ تو میرے لیے بہت اچھا ہو گا کہ وہ مجھے چھوٹا بچہ سمجھیں۔اگر وہ ایسا سمجھیں گے تو یہ انھی کا نقصان ہوگا۔‘

انھوں نے کہا کہ ’میں عمر کے بارے میں زیادہ نہیں سوچتا میں اپنی بولنگ کے بارے میں زیادہ سوچتا ہوں اور میری کوشش ہو گی کہ انگلینڈ کے اس دورے میں اچھی بولنگ کروں۔

میرے سامنے محمد عباس کی انگلینڈ میں پرفارمنس ہے جسے دیکھ کر میرا دل بھی کہتا ہے کہ میں بھی ایسی ہی کارکردگی دکھاؤں اسی طرح شاہین آفریدی نے جس طرح ورلڈ کپ میں بولنگ کی تھی میں اسی طرح کی بولنگ کرنا چاہتا ہوں۔‘

شاہین شاہ آفریدی سے دوستی

نسیم شاہ کہتے ہیں کہ شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ ان کی بہت اچھی ہم آہنگی ہے۔

ہم دونوں انڈر 19 کرکٹ کھیلے ہیں وہ مجھ سے ایک سال سینیئر ہیں۔ ہم نہ صرف میچ میں بلکہ نیٹ پریکٹس میں بھی ایک دوسرے کو مشورے دیتے رہتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ ’ہم دونوں میں وکٹیں لینے کا مثبت مقابلہ بھی رہتا ہے جس کا فائدہ ٹیم کو ہوتا ہے۔

’ہماری کوشش ہو گی کہ ہمارا جو کامبی نیشن بنا ہوا ہے اس سے انگلش بیٹسمینوں پر دباؤ ڈالتے ہوئے وکٹیں لیں۔‘

ایک بیٹسمین ہدف نہیں ہونا چاہیے

نسیم شاہ کسی ایک بیٹسمین کو ہدف بنانے کے حق میں نہیں ہیں۔ ′جب آپ کسی خاص بیٹسمین کو ہی آؤٹ کرنے کے بارے میں سوچتے ہیں تو پھر آپ اسی کے بارے میں سوچتے رہ جاتے ہیں۔

’میں تمام بیٹسمینوں کو یکساں اہمیت دیتا ہوں کیونکہ مجھے اننگز میں ایک نہیں بلکلہ پانچ وکٹیں چاہییں۔‘

’بہترین بولر بننے کی خواہش‘

نسیم شاہ کا کہنا ہے کہ ′میں دنیا کے تین بہترین فاسٹ بولرز میں شامل ہونا چاہتا ہوں۔

’میں زیادہ دور کی نہیں سوچتا بلکہ ہر میچ اور ہر سیریز کو ذہن میں رکھ کر کھیلتا ہوں۔‘

انھوں نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ تینوں فارمیٹ میں پاکستان کی نمائندگی کروں اور اچھی سے اچھی کارکردگی دکھاؤں۔ جب آپ فٹ ہوتے ہیں تو کوئی بھی فارمیٹ کھیلنے میں مسئلہ نہیں ہوتا۔

بڑے بیٹسمین سے مرعوب نہیں

ان کا مزید کہنا ہے کہ ′فاسٹ بولنگ کا اپنا مزا ہے جس میں سپیڈ اور جوش ضروری ہے۔

’جب آپ بولنگ کرتے ہیں تو یہ نہیں سوچتے کہ سامنے کتنا بڑا بیٹسمین ہے اورکس ملک کا ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ اگر آپ نے بولنگ کرتے ہوئے یہ سوچ لیا کہ بیٹسمین کتنا بڑا ہے تو پھر آپ کی اپنی اہمیت ختم ہو جاتی ہے۔ اس وقت آپ کو اپنے اندر مثبت سوچ رکھنی پڑتی ہے کہ بہترین بولنگ کرنی ہے۔

’میں جتنی ٹریننگ کررہا ہوں اس سے مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میری سپیڈ بڑھ رہی ہے لیکن میں سپیڈ کے ساتھ ساتھ اپنی لینتھ لائن پر بھی توجہ دیتا ہوں۔‘