آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
Lahore Qalndars vs Karachi Kings: کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو 10 وکٹوں سے شکست دے دی
پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کے 26ویں میچ میں آج نیشنل کرکٹ سٹیڈیم کراچی میں میزبان کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو 10 وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔
کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے اس میچ میں کراچی کے کپتان عماد وسیم نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تو لاہور قلندرز مقررہ 20 اوورز میں 150 رنز ہی بنا سکی۔
یہ ہدف کراچی کنگز نے باآسانی 18ویں اوور میں بغیر کسی نقصان کے حاصل کر لیا۔ ایسا پی ایس ایل کی تاریخ میں دوسری مرتبہ ہوا ہے کہ کوئی ٹیم دس وکٹوں سے میچ جیتی ہے۔ اس سے قبل سنہ 2018 میں پشاور زلمی نے لاہور قلندر کو شارجہ میں دس وکٹوں سے ہرایا تھا۔
کراچی کنگز کے اوپنرز نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا، بابر اعظم نے ایک چھکے اور آٹھ چوکوں کی مدد سے 69 رنز بنائے جبکہ شرجیل خان نے پانچ چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے 74 رنز کی دھواں دار اننگز کھیلی۔
اس فتح کے ساتھ کراچی کنگز پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر آ گیا ہے جبکہ لاہور قلندرز کی اس وقت چوتھی پوزیشن ہے۔
مزید پڑھیے
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
ڈراپ کیچ لاہور کو لے ڈوبے
ایک ایسی پچ پر جہاں بیٹنگ کرنا اتنا آسان نہیں تھا، لاہور کے 150 رنز پھر بھی کم ہی دکھائی دے رہے تھے۔ تاہم کراچی نے پاور پلے میں آغاز زیادہ جارحانہ نہیں کیا تھا اور ایسا لگ رہا تھا کہ وکٹیں گرنے سے دباؤ بڑھایا جا سکے گا۔
ایسے میں لاہور کے کپتان سہیل اختر نے گیند حارث رؤف کو دی جو عام طور پر ایسے موقعوں پر وکٹیں لینے کے لیے مانے جاتے ہیں۔
ان کے پہلے ہی اوور میں شرجیل خان کا کیچ پہلے بین ڈنک نے وکٹوں کے پیچھے چھوڑا، پھر محمد فیضان نے سکوائر لیگ باؤنڈری پر چھوڑا اور ایسے لاہور نے میچ میں واپسی کا سنہرا موقع بھی کھو دیا۔
یہ کیچ چھوڑنا لاہور کو مہنگا اس لیے پڑا کیونکہ شرجیل خان نے پانچ چھکوں اور پانچ چھکوں کی مدد سے 74 رنز بنا ڈالے۔
پہلی اننگز میں کیا ہوا؟
پہلی اننگز میں لاہور کے کپتان سہیل اختر نے آٹھ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 68 رنز بنائے، تاہم ان کے علاوہ کوئی بھی بلے باز خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکا۔ کراچی کی جانب سے عمید آصف نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
فخر زمان کے آؤٹ ہوتے ہی لاہور قلندرز اس رفتار سے رنز نہ بنا سکے جو انھیں ایک بڑے ٹوٹل تک لے جا سکتا۔
پاور پلے میں ایک مرتبہ پھر لاہور قلندرز نے زیادہ وکٹیں نہیں کھونے دیں اور اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 49 رنز بنائے۔ تاہم پاور پلے کی آخری گیند پر عمید آصف نے فخر زمان کو بولڈ کر کے کراچی کو پہلی کامیابی دلوائی۔
فخر زمان، جنھوں نے پچھلے میچ میں اس ٹورنامنٹ میں اپنی پہلی نصف سنچری بنائی تھی، نے 13 گیندوں پر 17 رنز بنائے جس میں تین چوکے شامل تھے۔
کراچی نے پچھلے میچ میں مہنگے ثابت ہونے والے عمر خان کی جگہ ارشد اقبال کو ٹیم میں جگہ دی گئی تھی اور انھوں نے مایوس نہیں کیا اور خطرناک بلے باز کرس لِن کو آؤٹ کر دیا۔
کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے ٹاس کے موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ہوم گراؤنڈ پر ہونے سے فائدہ یہ ہے کہ ہمارے مداح ہمارا 12واں کھلاڑی ہیں۔
کراچی نے اپنی ٹیم میں تین تبدیلیاں کی ہیں، عمر خان، کیمرون ڈیلپورٹ اور عامر یامین کی جگہ عمید آصف، اسامہ میر اور ارشد اقبال کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ عماد وسیم کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ انھوں نے بولنگ کو بہتر بنانے کے لیے یہ تبدیلیاں کی ہیں۔
لاہور قلندرز کے کپتان سہیل اختر نے ٹاس کے موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے لاہور سے دور کھیلنا اس لیے مختلف نہیں ہے کیونکہ لاہور قلندرز کے مداح پورے پاکستان میں موجود ہیں۔
اس سے قبل، گذشتہ اتوار کو دونوں ٹیموں کے مابین کھیلے جانے والے میچ میں لاہور قلندرز نے کراچی کنگز کو آٹھ وکٹوں سے شکست دی تھی۔ اس میچ کی خاص بات بین ڈنک کے 99 ناٹ آؤٹ کی اننگز تھی جس میں انھوں نے 12 چھکے لگائے۔
کراچی میں پی ایس ایل کے بقیہ میچ تماشائیوں کے بغیر ہوں گے
پاکستان کرکٹ بورڈ نے حکومتِ سندھ کی سفارش پر کراچی میں منعقد ہونے والے پی ایس ایل 2020 کے بقیہ میچ تماشائیوں سے خالی سٹیڈیم میں منعقد کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
نامہ نگار عبدالرشید شکور کے مطابق پی سی بی کے مطابق یہ فیصلہ کھلاڑیوں، آفیشلز، تماشائیوں اور صحافیوں کی صحت اور حفاظت کے پیش نظر کیا گیا ہے اور اس کا اطلاق 13 مارچ سے ہو گا۔
فیصلے کے تحت پی سی بی سے منظور شدہ کمرشل پارٹنرز، میڈیا نمائندگان اور دیگر خدمات فراہم کرنے والے افراد پر نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ کھلاڑیوں، مددگار عملے اور فرنچائز مالکان کے اہلخانہ کو بھی سٹیڈیم میں داخلے کی اجازت ہو گی۔
پی سی بی نے کھلاڑیوں کو یہ ہدایت بھی کی ہے کہ وہ ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے سے اجتناب کریں۔
چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کا کہنا ہے کہ 'حکومتِ سندھ کی سفارش کے بعد ہمارے لیے بطور احتیاطی تدابیر یہ فیصلہ کرنا ضروری تھا۔' وسیم خان نے بتایا کہ لیگ کے لاہور میں آئندہ میچوں کے حوالے سے پی سی بی، پنجاب حکومت سے رابطے میں ہے اور اس حوالے سے پی سی بی صوبائی حکومت کی ہدایات پر مکمل عمل کرے گا۔