#PAKvsIND: انڈر 19 ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں انڈیا نے پاکستان کو یکطرفہ مقابلے کے بعد دس وکٹوں سے شکست دے دی

جنوبی افریقہ میں منعقد ہونے والے انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں انڈیا انڈر 19 ٹیم نے پاکستان انڈر 19 ٹیم کو یکطرفہ مقابلے کے بعد دس وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔

پہلی اننگز میں انڈیا کی انڈر 19 ٹیم کی زبردست بولنگ کے سامنے پاکستانی بیٹنگ صرف 43.1 اوور ہی ٹک سکی اور 172 رنز پر ڈھیر ہو گئی جس کے بعد اوپنر یشسوی جیسوال کی عمدہ سنچری کی بدولت انڈیا نے یہ ہدف 36ویں اوور میں بغیر کسی نقصان کہ حاصل کر لیا۔

انڈیا کی ٹیم اب نیوزی اور بنگلہ دیش کے درمیان ہونے والے سیمی فائنل کی فاتح ٹیم سے انڈر 19 ورلڈ کپ کا فائنل کھیلے گی۔

یہ بھی پڑھیں

پہلی اننگز میں کیا ہوا؟

انڈیا انڈر 19 کے بولرز نے آغاز میں ہی عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی اوپنرز کو مشکلات کا شکار کیے رکھا۔ پاکستانی اوپنر محمد ہریرہ شارٹ پچ گیند پر پل شاٹ کھیلنے کی کوشش میں سشانت مشرا کی گیند پر چار رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

پاکستان نے اس میچ میں فہد منیر کو کپتان روحیل نذیر کی جگہ بھیجا گیا تاہم یہ تجربہ کامیاب نہ ہو سکا اور وہ بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہو گئے۔

اوپنر حیدر علی نے پراعتماد بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے نصف سنچری تو مکمل کر لی لیکن وہ اس کے کچھ دیر بعد ہی سپنر یشسوی جسوال کی بولنگ پر پوائنٹ پر ایک آسان کیچ دے بیٹھے۔

حیدر کے آؤٹ ہونے کے بعد پاکستانی بیٹنگ لائن بھی لڑکھڑا گئی اور دیگر بلے باز وکٹ پر ٹک نہ سکے۔

پاکستان کی جانب سے کپتان روحیل نذیر نے سب سے زیادہ 62 رنز بنائے جبکہ اوپنر حیدر علی 56 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ تاہم ان دونوں بلے بازوں کے علاوہ باقی کوئی بھی کھلاڑی کریز پر نہیں جم سکا اور پاکستان کی پوری ٹیم صرف 172 رنز ہی بنا سکی۔

انڈیا کی جانب سے سشانت مشرا نے سب سے زیادہ تین جبکہ تیاگی اور بشنوئی نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

اس سے قبل پاکستان انڈر 19 ٹیم کے کپتان روحیل نذیر نے ٹاس جیت کر سیمی کوارٹر فائنل کی فاتح ٹیم میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ یہ ایک اہم میچ ہے اور ہم چاہیں گے کہ ایک اچھا سکور بنا کر اس کا دفاع کریں۔

دوسری جانب انڈیا کی ٹیم کے کپتان پریئم گرگ نے بھی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور ان کا کہنا تھا کہ ہم پہلے بولنگ کرنے پر بھی خوش ہیں۔

انڈیا کی ٹیم میں پریئم گرگ (کپتان)، یشسوی جیسوال، دویانس سازینا، تلک ورما، دھرو جورل، سدھیش ویر، اتھروا انکولیکر، روی بشنوئی، سشانت مشرا،کارتک تیاگی اور آکاش سنگھ شامل ہیں۔

پاکستان کی ٹیم میں روحیل نذیر (کپتان) حیدر علی، محمد ہریرہ فہد منیر، قاسم اکرم محمد حارث، عرفان خان، عباس آفریدی، طاہر حسین، عامر علی اور محمد عامر خان شامل ہیں۔

بڑے ہی نہیں چھوٹے بھی روایتی حریف

بی بی سی کے نامہ نگار عبدالرشید شکور کے مطابق پاکستان اور انڈیا کے درمیان کرکٹ کی روایتی اثر انگیزی صرف ان کے سٹارز کے درمیان ہونے والے مقابلوں تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ یہ اثرات جونیئر سطح پر ہونے والے مقابلوں میں بھی واضح طور پر محسوس کیے جاتے ہیں۔

پاکستان اور انڈیا کی انڈر 19 ٹیمیں جنوبی افریقہ میں منعقدہ انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں مدمقابل ہیں لیکن اس میچ کی اہمیت کا دنیا بھر میں موجود پاکستانی اور انڈین لوگوں کو اندازہ ہے کہ یہ کتنا اہم میچ ہے۔

لاکھ یہ بات کہی جائے کہ یہ صرف کرکٹ ہے جنگ نہیں لیکن حقیقت میں شاید مداح ایسا محسوس نہیں کرتے۔ اگرچہ یہ ہتھیاروں کی جنگ نہیں لیکن اعصاب کی جنگ ضرور ہے جس میں کھیلنے والوں کے ساتھ ساتھ دیکھنے والوں کے جذبات بھی اپنی انتہا کو پہنچ جاتے ہیں۔

کون کس پر کتنا حاوی؟

انڈیا نے چار مرتبہ انڈر 19 ورلڈ کپ جیتا ہے جبکہ پاکستان کو دو مرتبہ انڈر 19 ورلڈ کپ جیتنے کا اعزاز حاصل ہوچکا ہے۔ پاکستان نے 2004 میں خالد لطیف کی قیادت میں پہلی بار یہ اعزاز اپنے نام کیا تھا اور پھر 2006 میں اس نے سرفراز احمد کی قیادت میں اپنے اس اعزاز کا کامیابی سے دفاع کیا تھا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان نے فائنل میں انڈیا کو ڈرامائی انداز میں شکست دی تھی۔ یہ وہی میچ ہے جس میں پاکستانی ٹیم صرف 109 رنز پر آؤٹ ہوگئی تھی لیکن انور علی کی خطرناک سوئنگ بولنگ کے ذریعے اس نے انڈیا کو صرف 71 رنز پر آؤٹ کردیا تھا۔ انور علی نے پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں۔

اس انڈین بیٹنگ لائن میں روہت شرما، چتیشور پجارا اور رویندر جادیجا شامل تھے۔

انڈر 19 ورلڈ کپ میں صرف ایسا نہیں ہے کہ پاکستان ہی اپنے روایتی حریف پر حاوی رہا ہو۔ انڈیا کو بھی جب موقع ملا اس نے پاکستان کے خلاف جارحانہ کرکٹ کھیل کر اسے آؤٹ کلاس کیا ہے۔

سنہ 2018 کے انڈر 19 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں انڈیا نے 203 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ انڈیا کے 272رنز کے جواب میں پاکستانی ٹیم کی بساط صرف 69 رنز پر لپیٹ دی گئی تھی۔

انڈیا انڈر 19 ٹیم کی باگ ڈور اس وقت انتہائی تجربہ کار بیٹسمین راہول ڈراوڈ کے ہاتھوں میں ہے جو اپنے کھلاڑیوں کو تکنیکی اور ذہنی طور پر مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

انڈر 19 ورلڈ کپ میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان مجموعی طور پر 9 میچ کھیلے جاچکے ہیں جن میں پاکستان نے 5 میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ 4 میں انڈیا فاتح رہا ہے۔ تاہم پاکستان نے آخری بار انڈر 19 ورلڈ کپ میں انڈیا کو 2010 میں شکست دی تھی۔

دونوں ٹیمیں آخری بار گذشتہ سال اے سی سی ایمرجنگ کپ میں مدمقابل ہوئی تھیں جس میں انڈیا نے 60 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔

پاکستانی ٹیلنٹ کی دنیا معترف

انڈر 19 کرکٹ نے دنیا کو کئی باصلاحیت کرکٹر دیے ہیں۔ انضمام الحق ہوں یا برائن لارا۔ سنتھ جے سوریا ہوں یا وراٹ کوہلی۔ یہ کھلاڑی انڈر 19 ورلڈ کپ سے ہی ہوتے ہوئے شہرت کی بلندیوں تک پہنچے ہیں۔

حالیہ برسوں میں پاکستان کو انڈر 19 ورلڈ کپ سے متعدد باصلاحیت کھلاڑی ملے ہیں جن میں قابل ذکر نام بابراعظم کا ہے۔

گذشتہ ایونٹ کے دوران راہول ڈراوڈ نے پاکستانی فاسٹ بولروں شاہین شاہ آفریدی اور محمد موسیٰ کی بہت تعریف کی تھی۔

اس انڈر 19 ورلڈ کپ میں بھی متعدد نوجوان کرکٹروں پر سابق کرکٹر اور ماہرین کی نظریں ہیں جو ان کے خیال میں مستقبل کے سٹار ہونگے۔

ویسٹ انڈیز کے سابق فاسٹ بولر این بشپ کا پاکستان کے حیدرعلی کے بارے میں کہنا ہے کہ وہ اگلے بابراعظم ہیں۔

یاد رہے کہ بابراعظم انڈر 19 مقابلوں میں مجموعی طور پر سب سے زیادہ رنز بنانے والے تمام بیٹسمینوں میں انگلینڈ کے اوئن مورگن کے بعد دوسرے نمبر ہیں۔ انہوں نے 585 رنز بنائے ہیں جن میں دو سنچریاں اور تین نصف سنچریاں شامل ہیں۔