#PAKvsSL: پہلا ٹیسٹ میچ ڈرا، عابد علی اور بابر اعظم کی سنچریاں

،تصویر کا ذریعہGetty Images
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جانے والا پہلا ٹیسٹ میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا ہے۔
پانچویں دن کھیل کے اختتام پر پاکستان نے سری لنکا کے 308 رنز کے جواب میں 252 رنز بنائے تھے۔
پانچویں دن پاکستان کی اننگز کی خاص بات دو کھلاڑیوں کی سنچریاں تھیں۔
عابد علی نے ٹیسٹ کریئر کے آغاز میں پہلے میچ میں ہی سنچری بنائی جبکہ بابر اعظم نے بھی عمدہ پیٹنگ کرتے ہوئے 102 رنز بنائے۔
عابد علی کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ وہ ون ڈے اور ٹیسٹ کریئر میں اپنے پہلے ہی میچ میں سنچری بنانے والے بھی پہلے کھلاڑی ہیں۔

،تصویر کا ذریعہPCB/TWITTER
پانچویں دن کھانے کے وقفے کے بعد اظہر علی 36 رنز بنا کر کمارا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
اننگز کے آغاز پر ہی پاکستان کی ایک وکٹ گر گئی تھی۔ شان مسعود بغیر کوئی رن بنائے سری لنکن بولر کاسون رجتھا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
دن کے آغاز پر سری لنکا نے اپنی پہلی اننگز چھ وکٹوں کے نقصان پر 308 رنز پر ڈیکلیئرڈ کر دی تھی۔ سری لنکن بلے باز دھنن جایا ڈی سلوا نے اپنی سنچری مکمل کرتے ہوئے 102 رنز کا انفرادی سکور بنایا۔ پاکستان پانچویں روز کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکا۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images
یاد رہے سنیچر کو خراب موسم اور گراؤنڈ میں پانی ہونے کے سبب کھیل کا آغاز ہی نہیں ہو سکا تھا۔ جبکہ اس سے قبل جمعے ہونے والے تیسرے دن کے کھیل میں خراب موسم اور کم روشنی کے باعث دن بھر صرف 5.2 اوورز ممکن ہو سکے تھے۔
جبکہ راولپنڈی ٹیسٹ کے دوسرے دن میں بھی صرف 18.2 اوورز ہو سکے۔ سری لنکا نے 86.3 اوورز کے اختتام اور چھ وکٹوں کے نقصان پر 263 رنز بنائے تھے۔

،تصویر کا ذریعہTwitter/@TheRealPCB
دن کی واحد اور سری لنکن بیٹنگ کی چھٹی وکٹ نیروشان ڈک ویلے کی تھی جو 33 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ ان کا کیچ گلی میں بابر اعظم نے شاہین آفریدی کی گیند پر پکڑا تھا۔
پاکستانی بولرز نے وکٹ لینے کے لیے نئی گیند لی تھی اور انھیں ایک کامیابی ملی تھی۔
شاہین آفریدی اور نسیم شاہ نے دو، دو وکٹیں حاصل کی ہیں۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images
گذشتہ روز پہلے دن کے اختتام پر سری لنکا نے پاکستان کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 202 رنز بنائے تھے۔ جبکہ پاکستان پہلے روز محض 68.1 اوورز کروا پایا تھا۔
سری لنکا کی پانچویں وکٹ نسیم شاہ نے حاصل کی جن کی گیند پر انجیلو میتھیوز 31 رنز بنا کر سلپ پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
چوتھے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی دنیش چندیمل تھے جو دو رنز بنا کر محمد عباس کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images
تیسرے آوٹ ہونے والے تیسرے کھلاڑی کوشل مینڈس تھے جو 10 رنز بنا کر عثمان شنواری کی گیند پر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
سری لنکا کے اوپنر اوشادہ فرنینڈو آوٹ ہونے والے دوسرے کھلاڑی تھے، جو 40 رنز بنا کر نسیم شاہ کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے، ان کا کیچ سلپ میں حارث سہیل نے پکڑا۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images
سری لنکن ٹیم کے کپتان اور اوپنرز ڈی میتھ کرونارتنے پاکستانی بولر شاہین شاہ آفریدی کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوئے۔ انھوں نے پراعتماد انداز میں اننگز کا آغاز کرتے ہوئے جارحانہ کھیل پیش کیا اور 59 کے انفرادی سکور ہر پویلین واپس لوٹ گئے۔
یہ بھی پڑھیے

،تصویر کا ذریعہGetty Images
سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔ پاکستان کی جانب سے محمد عباس اور شاہین شاہ آفریدی نے بولنگ کا آغاز کیا تو سری لنکن اوپنرز نے قدرے جارحانے انداز میں اننگز شروع کی اور پاکستانی کپتان کو چھٹے اوور کے بعد ہی بولنگ اٹیک میں تبدیلی کرنا پڑی۔
تین اوورز کروانے کے بعد محمد عباس کی جگہ عثمان شنواری کو بولنگ کروانے کے لیے لایا گیا۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم سلیکشن کی دو خاص باتیں تھیں۔ ایک تو کسی بھی فل ٹائم سپنر کو شامل نہیں کیا گیا اور میزبان ٹیم چار فاسٹ بولرز کے ساتھ میدان میں اتری۔ دوسرا یہ کہ دس سال بعد ٹیسٹ ٹیم میں واپس آنے والے بلے باز فواد عالم کو پہلے ٹیسٹ کے لیے شامل نہیں گیا۔
پاکستان کی جانب سے عثمان شنواری اور عابد علی ٹیسٹ ڈبیو کر رہے ہیں۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images
پاکستانی ٹیم: شان مسعود، اظہر علی، عابد علی، اسد شفیق، بابر اعظم،حارث سہیل، محمد رضوان، عثمان شنواری، شاہین آفریدی، محمد عباس، نسیم شاہ
سری لنکن ٹیم:ڈی میتھ کرونارتنے، کوشل مینڈس، دنیش چندی مل، انجیلو میتھیوز، دھنن جیایا ڈی سلوا، نیروشان ڈک ویلے، اوشادہ فرنینڈو، دلروان پریرا، وشوا فرنینڈو، کاسون رجتھا، لاہیرو کمارا
واضح رہے اس میچ میں مکی آرتھر کا کردار اہم ہوگا کیونکہ وہ تقریباً تین برس تک پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ رہے اور اب سری لنکن ڈریسنگ روم میں براجمان ہیں یعنی مکی آرتھر پاکستانی حکمت عملی کا بہتر اندازہ لگا سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں آخری میچ انڈیا اور پاکستان کے درمیان 2004 میں کھیلا گیا تھا جس میں پاکستان کو اننگز کی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس میچ کا خاصا انڈین بلے باز راہل ڈراوڈ کی 270 رنز کی مایہ ناز اننگز تھی۔

،تصویر کا ذریعہTwitter/@TheRealPCB
پنڈی کرکٹ سٹیڈیم کی تاریخ
یہ گراؤنڈ اس سے قبل ایک کلب گراؤنڈ تھا جسے 1992 کے آغاز میں ایک ٹیسٹ میچ گراؤنڈ کا درجہ دیا گیا۔ یہ پاکستان کا 14واں ٹیسٹ گراؤنڈ ہے۔
صحافی عبدالمحیی کے مطابق یہ ایک تالاب نما میدان ہوا کرتا تھا جس پر گھاس کا نام و نشان بھی نہیں تھا۔ تاہم 1996 کے ورلڈ کپ کو نظر میں رکھتے ہوئے اس سٹیڈیم کی تعمیر کا آغاز کیا گیا۔

،تصویر کا ذریعہ@theRealPCB
اس گراؤنڈ پر پہلا انٹرنیشنل میچ ایک، ایک روزہ میچ تھا جو اتفاق سے پاکستان اور سری لنکا کے مابین ہی کھیلا گیا تھا۔ پاکستان نے اس میچ میں 117 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔
تاہم یہ گراؤنڈ محض آٹھ ٹیسٹ میچوں کی ہی میزبانی کر سکا ہے جن میں پاکستان کو تین میں کامیابی اور تین میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ دو میچ بے نتیجہ رہے۔









