آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
پاکستان نے سری لنکا کو 5 وکٹوں سے ہرا دیا
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کا تیسرا میچ آج کراچی میں کھیلا گیا جس میں پاکستان نے 5 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ سری لنکا نے پاکستان کو 298 رن کا ہدف دیا تھا جو پاکستان نے 49ویں اوور میں حاصل کر لیا۔
پاکستان کی طرف سے تین نصف سنچریاں بنیں جن میں فخر زمان نے 76، عابد علی نے 74 اور حارث سہیل نے 56 رن بنائے۔ بالنگ میں محمد عامر نے 50 رن دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ سری لنکا کی طرف سے اوپنر گونا تھلکا نے تیز رفتار سنچری بنائی۔ وہ 134 گیندوں ہر 133 رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے
سری لنکا کی بیٹنگ
سری لنکا نے اپنے 50 اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر 297 رنز بنائے۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
سری لنکن اوپنر دنشکا گناتھلکا نے 16 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے صرف 134 گیندوں میں 133 رنز بنائے۔
گناتھلاکا کے 133رنز نیشنل سٹیڈیم کراچی میں کسی بھی سری لنکن بیٹسمین کا ون ڈے میں سب سے بڑا سکور ہے۔ ان سے پہلے یہ ریکارڈ سنتھ جے سوریا کا تھا جنھوں نے 2008 کے ایشیا کپ میں بنگلہ دیش کے خلاف 130 رنز بنائے تھے۔
گناتھلاکا اپنے کیریئر کی دوسری سینچری بنا کر محمد عامر کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے۔
عامر کی پہلی وکٹ کے بعد گناتھلاکا اور تھری مانے نے 88 رنز کی شراکت داری قائم کی اور پھر محمد نواز نے اپنے پہلے اوور میں تھری مانے کو پولین واپس بھیج دیا۔ گناتھلاکا اور انجلو پریرا کے بیچ 50 رنز مکمل ہونے کے بعد عثمان شنواری نے پریرا کو آؤٹ کیا۔
74 رنز کی شراکت داری کے بعد مینود بھانوکا 36 پر رن آؤٹ ہو گئے جبکہ شیہان جے سوریا زیادہ دیر کریز پر نہ رہ سکے اور شاداب خان کا شکار بنے۔
عامر نے دنشکا گناتھلاکا کی سینچری کے بعد انھیں بولڈ کیا اور اپنی دوسری وکٹ حاصل کی جبکہ ونندو ہسرنگا ان کے تیسرے شکار تھے۔ عامر نے لکشن سنداکن کو بھی رن آؤٹ کیا تھا۔
اس کے علاوہ وہاب ریاض نے ایک وکٹ حاصل کی لیکن اپنے 10 اووز میں 81 رنز دیے۔ داسن شناکا نے اننگز کے آخری اوورز کے دوران صرف 24 گیندوں پر 43 رنز بنائے جو اچھا ٹوٹل بنانے میں مددگار ثابت ہوئے۔
پاکستان کی بولنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق کرکٹر رمیز راجہ نے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ: 'اگر پاکستان کو ون ڈے سائڈ بننا ہے تو ایسے بولر چاہیے جو اننگز کے بیچ میں وکٹیں لے سکیں۔ یہ کہہ سکتا ہوں کہ شاداب، افتخار اور نواز اچھی ٹیموں کے خلاف نہیں چل سکیں گے۔'
پاکستان اور سری لنکا کی ٹیمیں
پاکستان کی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ عماد وسیم اور امام الحق کی جگہ محمد نواز اور عابد علی کو شامل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب سری لنکا کی جانب سے تین تبدیلیاں کی گئی ہیں اور سدیرا سماراوکراما، اسورو اڈانا اور اوشاڈا فرنینڈو کی جگہ منود بھنوکا، لکشن سنداکن اور اینجلو پریرا کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے.
اس کے علاوہ امپائر علیم ڈار کا یہ 207واں ون ڈے انٹرنیشنل ہے۔ وہ جنوبی افریقہ کے روڈی کرٹزن کے 209ون ڈے کے ریکارڈ کو توڑنے کے قریب ہیں۔
پاکستان کو تین ایک روزہ میچوں کی سیریز میں 1-0 سے برتری حاصل ہے۔ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان سریز کا پہلا میچ بارش کے باعث منسوخ کر دیا گیا تھا۔
کراچی میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پیر کو کھیلے جانے والے دوسرے ایک روزہ میچ میں پاکستان نے سری لنکا کو 67 رنز سے شکست دے دی تھی۔
پاکستان نے یہ فتح بابر اعظم کی ایک روزہ میچوں میں 11ویں سینچری اور عثمان شنواری کی پانچ وکٹوں کی بدولت حاصل کی۔
اس شاندار اننگز کے دوران بابر اعظم ایک سال میں 1000 رنز مکمل کرنے والے تیز ترین بلے باز بن گئے۔
یاد رہے کہ یہ سیریز کراچی میں دس برسوں میں پہلی انٹرنیشنل سیریز ہے۔ اس سے پہلے لاہور میں سنہ 2015 میں زمبابوے نے ایک روزہ سیریز کھیلی تھی۔
اس سیریز کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کا آغاز پانچ اکتوبر سے لاہور میں ہوگا۔ دوسرا ٹی ٹونٹی میچ سات اکتوبر کو کھیلا جائے گا جبکہ تیسرا اور آخری ٹی ٹونٹی کرکٹ میچ نو اکتوبر کو ہو گا۔
ون ڈے سیریز کے تینوں میچ کراچی میں کھیلے جائیں گے اور یہ تینوں ڈے اینڈ نائٹ ہوں گے۔ اس کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کا آغاز پانچ اکتوبر سے لاہور میں ہوگا۔ دوسرا ٹی ٹونٹی میچ سات اکتوبر کو کھیلا جائے گا جبکہ تیسرا اور آخری ٹی ٹونٹی کرکٹ میچ نو اکتوبر کو ہو گا۔
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان اب تک 153 ایک روزہ میچ کھیلے جا چکے ہیں جس میں سے 91 میں پاکستان جبکہ 58 میں سری لنکا نے کامیابی حاصل کی۔