آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
پی ایس ایل پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے لیے اہم قدم: ڈیوڈ رچرڈسن
- مصنف, عبدالرشید شکور
- عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل کے فائنل سمیت آٹھ میچوں کا پاکستان میں انعقاد ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
ڈیوڈ رچرڈ سن پاکستان کرکٹ بورڈ کی دعوت پر پی ایس ایل کا فائنل دیکھنے کراچی آئے ہیں۔
فائنل کے موقع پر نیشنل سٹیڈیم کراچی میں پریس کانفرنس میں ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے لیے پاکستان کی کوششوں کو ہمیشہ آئی سی سی کی حمایت حاصل رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان سے باہر یہ تاثر تھا کہ یہ ایک خطرناک ملک ہے لیکن اب یہ تاثر آہستہ آہستہ تبدیل ہوا ہے جو پاکستان اور اس کی سکیورٹی فورسز کوششوں کا نتیجہ ہے جسے سراہنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیے
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
ڈیوڈ رچرڈسن کے بقول یہ انھی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ غیرملکی کرکٹرز نے پاکستان آ کر کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ غیرملکی کرکٹرز اور غیرملکی سکیورٹی ماہرین میں اعتماد پیدا ہوا ہے اور اس میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ڈیوڈ رچرڈسن نے نیوزی لینڈ میں پیش آنے والے واقعے کے تناظر میں کہا کہ پاکستان انتہائی خطرناک صورت حال میں رہا ہے اور جس انداز سے پاکستان اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس صورت حال کا سامنا کیا ہے اس پر اس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔
انھوں نے کہا کہ جب ہم کرکٹ کی روح کی بات کرتے ہیں تو پاکستان اس ضمن میں دوسروں کے لیے مثال ہےاور انھیں امید ہے کہ فیلڈ اور فیلڈ سے باہر یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹو نے خاص طور پر پاکستانی کرکٹ ٹیم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اسے سراہنا چاہیے کیونکہ پچھلے ایک سال کے دوران پاکستانی ٹیم نے مثالی رویہ اپنائے رکھا اور شاذو ناذر ہی امپائرنگ کے فیصلوں کو چیلنج کیا ہو۔
ڈیوڈ رچرڈسن نے نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے واقعے کے بعد ورلڈ کپ میں سکیورٹی کے بارے میں سوال پر کہا کہ سکیورٹی ہمیشہ سے ہماری اولین ترجیح رہی ہے۔ یہ کوئی نئی بات نہیں ہو گی۔ انھیں معلوم ہے کہ سکیورٹی ڈائریکٹر برطانوی سکیورٹی اداروں سے رابطے میں ہیں اور کسی بھی خطرناک صورت حال کے مقابلے کے لیے ہماری منصوبہ بندی میں بھی اسی انداز سے اضافہ ہو گا۔
انھوں نے انڈین کرکٹرزکی جانب سے فوجی ٹوپیاں پہننے اور اس پر ہونے والے ردعمل کے بارے میں کہا کہ انڈین کرکٹرز کو اجازت پلوامہ حملے میں مرنے والوں سے اظہار ہمدردی اور ان کے خاندانوں کے لیے فنڈز جمع کرنے کے مقصد کے تحت دی گئی تھی اور واضح کردیا گیا تھا کہ اس کا کوئی سیاسی مقصد نہیں ہے۔