انضمام الحق: ’زیادہ کرکٹ کھیلنے کی وجہ سے کھلاڑی کہیں ان فٹ نہ ہوجائیں‘

انضمام

،تصویر کا ذریعہGetty Images

    • مصنف, عبدالرشید شکور
    • عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، دبئی

پاکستان کرکٹ بورڈ کی قومی سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین انضمام الحق کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کی ٹیم ان کے ذہن میں ہے لیکن انھیں اس بات کا ڈر ہے کہ کھلاڑی بہت زیادہ کرکٹ کھیلنے کی وجہ سے کہیں ان فٹ نہ ہو جائیں۔

یاد رہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ سے قبل آسٹریلیا اور انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کھیلنی ہے جبکہ ورلڈ کپ تیس مئی سے انگلینڈ میں شروع ہوگا۔

انضمام الحق نے بی بی سی اردو کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ورلڈ کپ میں کون سے کھلاڑی کھیلیں گے یہ کافی عرصے سے ان کے ذہن میں ہے کیونکہ وہ تمام کھلاڑیوں کو کافی عرصے سے کھیلتا ہوا دیکھ رہے ہیں اور انھیں مواقع دے رہے ہیں۔ ان کے مطابق 18 سے 20 کھلاڑیوں کا پول ہے جس پر کام ہورہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

انضمام الحق کا کہنا ہے کہ پاکستانی کرکٹرز اتنی زیادہ کرکٹ کھیل رہے ہیں کہ انھیں فکر ہے کہ عین موقع پر وہ ان فٹ نہ ہوجائیں۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے کرکٹرز کو ان فٹ نہیں دیکھنا چاہتے۔ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستانی کرکٹرز جسمانی اور ذہنی طور پر تازہ دم ہوکر عالمی کپ میں جائیں۔

خیال رہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم ایشیا کپ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف متحدہ عرب امارات میں سیریز کھیلنے کے بعد جنوبی افریقہ کےدورے پر گئی اور اب کھلاڑی پی ایس ایل میں مصروف ہیں جس کے بعد مزید دو بڑی سیریز ہیں۔

انضمام الحق کا کہنا ہے کہ ’ابھی تک صرف ایک بڑی انجری محمد حفیظ کی سامنے آئی ہے۔ دیگر کھلاڑیوں کو فٹنس کے کسی بڑے مسئلے کا سامنا نہیں ہے۔‘

تاہم انھوں نے کہا کہ اگر کسی کھلاڑی کی فارم اچھی نہیں ہے تو اس کی وجہ بھی یہی ہے کہ اسے مسلسل کرکٹ کھیلنے کی وجہ سے آرام نہیں مل رہا ہے۔

انضمام الحق کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ کے دورے میں پاکستانی ٹیم سیریز نہیں جیت سکی۔ ٹیم کو جیتنے کے مواقع ملے لیکن ان سے فائدہ نہیں اٹھایا جاسکا تاہم اس دورے میں کچھ پہلو مثبت بھی رہے۔

ان کے مطابق نئے کھلاڑیوں کو کافی تجربہ ملا اور جوں جوں وہ دورہ گزرتا گیا ٹیم کی کارکردگی میں بہتری آتی گئی۔

انضمام الحق کے خیال میں آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں روٹیشن کی پالیسی کے تحت کچھ کھلاڑیوں کو آرام دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ میں کھیلی گئی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز میں روٹیشن کی پالیسی نہ اپنانے کی وجہ یہ تھی کہ وہ اپنے نوجوان کھلاڑیوں کو وہاں کی سخت کنڈیشنز میں ایک سخت ٹیم کے سامنے کھلاکر انھیں تجربہ فراہم کرنا چاہتے تھے۔