محمد حفیظ نے ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے اوپننگ بیٹسمین محمد حفیظ نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے۔

بی بی سی کے نامہ نگار عبدالرشید شکور کے مطابق 38 سالہ محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ وہ محدود اوورز کی کرکٹ پر مکمل توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں اس لیے انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کیا ہے اور اپنے اس فیصلے سے سلیکٹرز کو مطلع کردیا ہے۔

محمد حفیظ کے بارے میں مزید پڑھیے

محمد حفیظ نیوزی لینڈ کے خلاف ابوظہبی میں کھیلے جانے والے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں پاکستانی ٹیم کا حصہ ہیں تاہم آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں سنچری بنانے کے بعد سے ٹیسٹ میچوں میں ان کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے اور وہ اب تک سات اننگز میں صرف 66 رنز بنانے میں کامیاب ہوسکے ہیں۔

نیوزی لینڈ کے خلاف ابوظہبی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں محمد حفیظ بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہو گئے تھے۔

محمد حفیظ نے اپنے پندرہ سالہ کیریئر میں 55 ٹیسٹ میچز کھیلے جن میں وہ اب تک 37.95 کی اوسط سے 3644 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔

انھوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 10 سنچریاں اور 20 نصف سنچریاں بھی سکور کی ہیں اور اپنی آف سپن بولنگ سے 53 وکٹیں بھی حاصل کیں۔

محمد حفیظ ٹیسٹ کرکٹ کے مقابلے میں محدود اوورز میں نسبتاً زیادہ کامیاب رہے ہیں۔

203 ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں انہوں نے 11 سنچریوں اور 34 نصف سنچریوں کی مدد سے 6153 رنز سکور کیے اور 137 وکٹیں بھی حاصل کیں۔

ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں بھی ان کا ریکارڈ متاثر کن رہا ہے اور وہ 89 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں دس نصف سنچریوں کی مدد سے 1908 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

محمد حفیظ کی آف سپن بولنگ ایک طویل عرصے سے پاکستانی ٹیم کے لیے بہت مؤثر اور کارآمد رہی لیکن بولنگ ایکشن رپورٹ ہونے اور اس پر بار بار کام ہونے کے سبب ان کی بولنگ اتنی مؤثر نہیں رہی۔

یہی وجہ ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر انہیں اس سال زمبابوے کے دورے کے بعد پاکستانی ٹیم میں شامل کیے جانے کے حق میں نہیں تھے۔

متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ایشیا کپ میں محمد حفیظ ٹیم میں شامل نہیں تھے لیکن ڈومیسٹک کرکٹ میں شاندار ڈبل سنچری بناکر وہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے لیے ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں محمد حفیظ کی کارکردگی اچھی رہی تھی اور دبئی کے پہلے ٹیسٹ میں آسٹریلوی بولنگ کے خلاف تین ہندسوں کی قابل ذکر کارکردگی بھی دکھا گئے لیکن اس کے بعد قسمت ان سے ایسی روٹھی کہ انہیں ابوظہبی ٹیسٹ ختم ہونے کا انتظار کیے بغیر ٹیسٹ کرکٹ کے بارے میں اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا پڑگیا۔

محمد حفیظ کی جانب سے ریٹائرمنٹ کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر بھی ان کا نام ٹرینڈ ہونے لگا اور شائقین نے ان کے جانے پر اپنے تبصرے کیے جس میں سے ایک بڑی تعداد ان لوگوں کی تھیں جو بظاہر حفیظ کے جانے کو مثبت انداز میں دیکھ رہے ہیں۔

صارف عمر الیاس لکھتے ہیں کہ ’خدا کا شکر ہے کہ حفیظ کو احساس ہو گیا ہے کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ کے قابل نہیں ہیں‘۔

ایک اور صارف حسنین شاہ نے حفیظ کی آخری سات ٹیسٹ اننگز کے اعداد و شمار سامنے رکھے جن کے حساب سے ان کی اوسط صرف 9 رنز فی اننگز بن رہی تھی۔

محمد حفیظ کی جنوبی افریقی فاسٹ بولر ڈیل سٹین کے خلاف انتہائی ناقص کارکردگی کی وجہ سے ان کا کافی مذاق بنایا جاتا ہے اور کیونکہ پاکستان کا اگلا ٹور جنوبی افریقہ کے خلاف ہے جہاں کی پچ فاسٹ بولنگ کے لیے نہایت سازگار ہوتی ہے تو اس مناسبت سے کئی شائقین نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سٹین کو حفیظ کے نہ ہونے سے بہت مایوسی ہوگی ۔

محمد حفیظ کی ٹیسٹ کرکٹ کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے صارف شہزاد ترمزی نے کہا کہ ’پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ میچوں میں اوپننگ کرنے والے بلے بازوں میں سب سے زیادہ صفر پر آؤٹ ہونے والے حفیظ ہیں جن کو آٹھ مرتبہ اس ہزیمت کا سامنے کرنا پڑا ہے‘۔

ایک اور صارف نے اسی بارے میں مزید کہا کہ مختلف فارمیٹ کی کرکٹ میں اب تک حفیظ نے سٹین کا 14 اننگز میں سامنا کیا ہے جن میں سے آٹھ مرتبہ وہ انھی کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے ہیں اور صرف 10 کی اوسط سے رنز بنائے ہیں۔