آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
عمران خان سے ملاقات: ’کرکٹرز عہدے لینے کے لیے بنی گالہ نہیں جا رہے‘
- مصنف, عبدالرشید شکور
- عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی عام انتخابات میں کامیابی پر کرکٹرز سب سے زیادہ خوش ہیں جس کا اندازہ ان تصاویر سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے جن میں سابق اور موجودہ کرکٹرز بنی گالہ میں عمران خان کو مبارک باد دیتے ہوئے نظرآرہے ہیں۔
ان کرکٹرز میں سابق فاسٹ بولر وقار یونس بھی شامل ہیں جو عمران خان سے ملنے سڈنی سے پاکستان آئے۔
وقار یونس کا عمران خان سے ایک خاص تعلق اس لیے بھی بنتا ہے کہ جب وقاریونس نے اپنے بین الاقوامی کریئر کی ابتدا کی تھی تو ان کے پہلے کپتان عمران خان ہی تھے۔
یہ بھی پڑھیے
کئی دیگر کرکٹرز کی طرح وقار یونس بھی عمران خان سے بہت زیادہ امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہیں تاہم بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے انھوں نے اس بات کا بھی گلہ کیا کہ کچھ حلقے کرکٹرز کے بنی گالہ جانے کو منفی تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’کچھ لوگ یہ تاثر دے رہے ہیں کہ کرکٹرز اس لیے بنی گالہ جارہے ہیں کہ انھیں عہدوں کی ضرورت ہے اور وہ عمران خان سے کچھ لینا چاہتے ہیں۔ یہ سراسر غلط ہے۔ کرکٹرز کو عہدوں کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم سب عمران خان کے ساتھ کھیلے ہوئے ہیں۔ وہ ہمارے کپتان اور استاد رہ چکے ہیں، ان سے ہم نے بہت کچھ سیکھا ہے اسی ناطے یہ ہمارا فرض بنتا تھا کہ ہم ان سے ملاقات کر کے انھیں ان کی کامیابی پر مبارک باد دیں۔‘
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
وقار یونس کو یقین ہے کہ عمران خان کرکٹ کی طرح ملک کی قیادت بھی کامیابی کے ساتھ سنبھالتے ہوئے اسے مشکلات سے نکالیں گے۔
وقار یونس کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ انھوں نے کرکٹ میں کبھی بھی ہار نہیں مانی اور نہ ہی وہ سیاست میں حوصلہ ہارے ہیں۔ جب وہ کرکٹ میں تھے تو انہوں نے اپنی محنت اور حوصلہ مندی سے خود کو ایک کامیاب آل راؤنڈر اور کپتان ثابت کیا اور اب وہ سیاست میں خود کو ایک ایماندار لیڈر کے طور پر ثابت کرچکے ہیں۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’اس وقت ملک میں کرپشن ہے۔ ہم قرضوں تلے دبے ہوئے ہیں۔ صحت، تعلیم، پانی، بجلی اور کئی دوسرے مسائل موجود ہیں۔ اس صورتحال میں ہمیں ایک سچے اور ایماندار لیڈر کی ضرورت ہے اور عمران خان سے زیادہ بہتر شخص اور کوئی نظر نہیں آتا۔ مسائل حل ہونے میں وقت لگے گا لیکن مجھے امید ہے کہ عمران خان کی لیڈرشپ ملک کو ترقی کی طرف لے جائے گی۔‘