ایک روزہ کرکٹ کا نیا ریکارڈ، انگلینڈ نے 481 رنز سکور کیے

،تصویر کا ذریعہAFP
ٹرینٹ برج میں انگلینڈ نے ایک روزہ میچ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اپنا ہی ریکارڈ توڑتے ہوئے آسٹریلیا کے خلاف مقررہ 50 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 481 رنز سکور کیے۔
اس سے قبل انگلینڈ نے 2016 میں ٹرینٹ برج ہی پر پاکستان کے خلاف تین وکٹوں کے نقصان پر 444 رنز سکور کیے تھے۔
انگلینڈ کی جانب سے جانی بیرسٹو اور ایلکس ہیلز نے سنچریاں سکور کیں جبکہ جے جے روئے اور اوئن مورگن نے نصف سنچریاں سکور کیں۔
انگلینڈ نے یہ میچ 242 رنز سے جیت لیا۔ آسٹریلیا جواب میں 37 اوورز میں 239 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ انگلینڈ کی جانب سے عادل راشد نے چارجبکہ معین علی نے تین وکٹیں لیں۔
اس کے ساتھ ہی انگلینڈ نے پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز میں تین صفر کی ناقابل تسخیر سبقت حاصل کر لی ہے جبکہ دو میچ ابھی کھیلے جانے باقی ہیں۔
یہ رنز کے اعتبار سے انگلینڈ کی سب سے بڑی فتح اور آسٹریلیا کی سب سے بڑی شکست بھی ہے۔
انگلینڈ نے ایک اور ریکارڈ بھی قائم کیا اور وہ ہے ایک روزہ میچ میں تیز ترین 450 سکور کرنے کا۔ انگلینڈ نے 21 چھکوں اور 41 چوکوں کی مدد سے تیز ترین 450 رنز سکور کیے۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
ٹرینٹ برج کی وکٹ بلے بازوں کے لیے تھی جبکہ بولروں کے لیے یہ ایک ایسی وکٹ تھی کہ ہر بولر دعا کرے کہ وہ آئندہ اس وکٹ پر نہ کھیلے۔
آسٹریلیا نے بولنگ میں ہر داؤ آزمایا لیکن کچھ فائدہ نہیں ہوا۔

،تصویر کا ذریعہReuters
آسٹریلیا نے اس سے قبل 340 سے زیادہ کے ہدف کا تعاقب نہیں کیا ہے۔ ان کا ریکارڈ ہے کہ انھوں نے 334 کے ہدف کا تعاقب سڈنی میں 2011 میں کیا تھا۔
واضح رہے کہ 4011 ایک روزہ میچوں میں صرف دو بار بعد میں کھیلتے ہوئے ٹیم 400 سکور کر سکی ہیں۔
اس کے علاوہ آسٹریلیا کا حالیہ ریکارڈ اچھا نہیں ہے۔ آسٹریلیا نے اپنے پچھلے 15 ایک روزہ میچوں میں سے صرف دو جیتے ہیں اور انگلینڈ کے خلاف اپنے آٹھ ایک روزہ میچوں میں سے اسے سات میں شکست کا سامنا رہا ہے۔

،تصویر کا ذریعہReuters
انگلینڈ کی جانب سے پہلی وکٹ کی شراکت میں 19.3 اوورز میں 159 رنز کیے گئے۔
اوپنر جے جے روئے نے 61 گیندوں میں 82 رنز سکور کیے۔ بیرسٹو نے 92 گیندوں میں 139 رنز سکور کیے۔ اے ڈی ہیلز نے بھی 92 گیندوں میں 147 رنز سکور کیے۔
اوئن مورگن نے 30 گیندوں میں 67 رنز سکور کیے۔









