آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
سپین: ٹیکس چوری کے مقدمے میں لیونل میسی کی سزا برقرار
یورپی ملک سپین کی سپریم کورٹ نے مشہور فٹبالر لیونل میسی کو سنائی جانے والی قید کی سزا برقرار رکھی ہے جو انھیں ٹیکس چوری کے مقدمے میں دی گئی تھی۔
ارجنٹینا سے تعلق رکھنے والے میسی سپین کے مشہور کلب بارسلونا کے لیے کھیلتے ہیں۔
میسی اور ان کے والد ہورہے کو ٹیکس کی چوری کے الزام میں گذشتہ برس 21 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
اُن پر الزام تھا کہ انہوں نے ٹیکس کی مد میں 46 لاکھ ڈالر کی دھوکہ دہی کی۔ میسی کے والد ان کے مالی معاملات کی نگرانی کرتے ہیں۔
سپین کے قانون کے مطابق جیل کی سزا اگر دو برس سے کم ہو تو یہ عرصہ قید میں رہنے کے بجائے زیرِ نگرانی گزارا جا سکتا ہے۔
اب یہ مقدمہ بارسلونا کی اس عدالت میں واپس چلا جائے گا جہاں پہلے یہ سزا سنائی گئی تھی۔
لیونل میسی پانچ مرتبہ سال کے بہترین فٹبالر کا ایوارڈ حاصل کرچکے ہیں۔ مقدمے کے دوران انہوں نے ٹیکس چوری کے الزام سے بار بار انکار کیا اور کہا کہ وہ صرف فٹبال کے بارے میں سوچتے ہیں۔
میسی اور ان کے والد کو دھوکہ دہی کے تین الزامات میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
ان پر الزام تھا کہ انہوں نے 2007 سے 2009 کے درمیان ٹیکس بچانے کے لیے وسطی امریکہ کے ملک بولیز اور لاطینی امریکہ کے ملک یوراگوئے میں ٹیکس پناہ گاہوں کا استعمال کیا۔
عدالت نے ان پر بھاری جرمانے بھی عائد کیے تھے۔
میسی اور ان کے والد پر فرضی کمپنیاں بنانے کا الزام بھی ثابت ہوا جو انہوں نے ٹیکس بچانے کے لیے قائم کی تھیں۔
میسی کے والد ہورہے میسی کی سزا کم کر کے 21 سے 15 مہینے کر دی گئی تھی کیونکہ انہوں نے واجب الادا ٹیکس میں سے کچھ حصہ حکام کے حوالے کر دیا تھا۔