آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
’عمر کی بات کرو گے تو تم جانتے ہی ہو ۔۔۔‘
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور فاسٹ بولر وسیم اکرم نے اپنے ساتھی بولر وقار یونس کے طنز کا جواب دینے کے لیے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کا ہی سہارا لیا ہے۔
وقار یونس کی جانب سے بدھ کو ایک ٹویٹ میں وسیم اکرم کو بڑھتی عمر اور یادداشت کی خرابی کی طعنہ دیا گیا تھا۔
اس کے جواب میں وسیم اکرم نے ٹویٹ کی کہ ’دوست اپنے حقائق درست کرو اور اگر ہم ’عمر‘ کی بات کرنے لگیں گے تو تم جانتے ہو کہ اس کھیل میں تمہیں ہر بار ہرا سکتا ہوں۔‘
تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹوئٹر پر یہ پیغام دینے کے کچھ دیر بعد وسیم اکرم نے یہ ٹویٹ حذف کر دی۔
وقار یونس نے بدھ کو 18 برس قبل انڈین سپنر انیل کمبلے کے نئی دہلی میں قبل ایک ٹیسٹ اننگز میں 10 وکٹوں کے حصول کے حوالے سے وسیم اکرم کے ایک انٹرویو کے تناظر میں ان کے موقف کو غلط قرار دیا تھا۔
اس انٹرویو میں وسیم نے بتایا تھا کہ کس طرح وقار یونس نے رن آؤٹ ہو کر انیل کمبلے کو 1999 میں نئی دہلی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں دس وکٹوں سے محروم رکھنے کی تجویز دی تھی۔
انیل کمبلے کے اس کارنامے کے 18 سال کی تکمیل پر انڈین بلے باز وریندر سہواگ نے اپنی ٹویٹ میں وسیم اکرم کے ایک انٹرویو کی کاپی شائع کی جس میں سابق پاکستانی کپتان نے کہا کہ: 'جب انیل کمبلے نو وکٹیں لے چکے تھے تو وقار یونس میرے ساتھ وکٹ پر موجود تھے اور انھوں نے کہا کہ رن آؤٹ ہونے کے بارے میں کیا خیال ہے تاکہ کمبلے کو دس وکٹیں نہ مل سکیں۔‘
وسیم کے مطابق اس پر انھوں نے کہا کہ ’کسی کے نصیب میں اگر لکھا ہوا ہے تو کوئی کچھ نہیں کر سکتا لیکن میں وعدہ کرتا ہوں کہ میں کمبلے کی آخری وکٹ نہیں بنوں گا۔ لیکن اس کے بعد میں ہی تھا جس نے کمبلے کو اپنی وکٹ تحفے میں دے دی۔'
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
اس ٹویٹ کے جواب میں وقار یونس نے اپنے ساتھی بولر کو مخاطب کرتے ہوئے ٹویٹ کی کہ: 'ایسا کچھ نہیں ہوا تھا۔ وسیم بھائی شاید آپ کی عمر بڑھ گئی ہے۔'
یاد رہے کہ فروری 1999 میں فیروز شاہ کوٹلہ گراؤنڈ میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی ٹیم 420 رنز کی تعاقب میں 207 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔ انیل کمبلے نے دوسری اننگز میں پاکستان کے تمام دس کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا اور وہ انگلینڈ کے سپنر جِم لیکر کے بعد دوسرے بولر بن گئے تھے جنھوں نے یہ کارنامہ سر انجام دیا تھا۔