Sunday, 10 July, 2005, 14:02 GMT 19:02 PST
ماؤنٹ ایورسٹ کوسر کرنےوالے سرایڈمنڈ ہلیری نےعالمی حکومتوں سے ہمالیہ کے پہاڑی سلسلے کو ماحول میں ہونے والی تبدیلیوں سے بچانے کی اپیل کی ہے۔
یہ اپیل انہوں نےورلڈ ہیریٹیج کمیٹی سے جو کہ اہم مقامات کی دیکھ بھال کرتی ہے، ملاقات کے دوران کی۔
ماحولیات کے حوالے سے مہم چلانے والوں کا، جنہیں سرایڈمنڈ ہلیری کی پشت پناہی حاصل ہے، اس کمیٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہمالیہ میں واقع ساگرماتا نیشنل پارک کو فوری حفاظت طلب قراردیے جانےوالی جگہوں کی فہرست میں شامل کرے۔
اس سے حکومتیں قانونی طور پر اس کی حفاظت کر نے کی پابند ہو جائیں گی۔ جس سے ان کا مطلب گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی لانا ہے۔
مئی انیس سوتریپن میں سرایڈمنڈ ہلیری نےدنیا کی سب سے اونچی چوٹی کوسر کرنے کے بعد فوج میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ لیکن اس کے باوجود ان کا زیادہ تروقت ہمالیہ میں بسنے والے لوگوں کی مدد کے منصوبوں میں صرف ہوتا تھا۔
اٹھاسویں سالگرہ کے کچھ ہی دن بعد انھوں نےاپنی توجہ ہمالیہ میں آب وہوا کی تبدیلی کی جانب مبذول کرائی ہے۔
انھوں نے بی بی سی کو لکھے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پچاس سال کےعرصے کے دوران ہمالیہ کے درجہ حرارت میں اضافہ ہواہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وجہ سےگلیشئر کے پگھلنےسے بننے والی جھیلوں میں پانی کی مقدار میں اضافہ ہوا ہے جو سیلاب کا باعث بن کرآبادیوں کو تہہ و بالا کردیتاہے۔
تین سال پہلے امریکہ کےماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) اور انٹرنیشنل سینٹر فار انٹیگریٹڈ ماؤنٹین ڈیولپمنٹ (آئی سی آیی ایم او ڈی) نے اس بات کا پتہ لگایا کہ دنیا کی چودہ سے زائد سےگلیشئر کے پگھلنےسے بننے والی جھیلوں میں پانی کی مقدار بڑی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
یو این ای پی کے ڈائریکٹر کلاؤس ٹوئپفر کا کہنا ہے کہ یہ کاربن ڈائی آکسائیڈ اور دوسری گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کی ایک مقابلتًا بہتر وجہ ہے۔
اس ہفتے ڈربن ساؤتھ افریقہ میں ہونے والے یو نیسکوکی ورلڈ ہیریٹیج کمیٹی کے ایک اجلاس میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کی کمی کی خلاف کاروائی پر غور ہوا۔
ماحولیات کے حوالے سے مہم چلانے والوں کا کہنا ہے کہ دنیا کے ایک سو اسی ممالک جنہوں نےورلڈ ہیریٹیج کنوینشن پر دستخط کیے ہوئے ہیں ان کی یہ قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ ساگرماتا نیشنل پارک سمیت اہم مقامات کے تحفظ کے لیے اقدمات کریں۔
کلائیمٹ جسٹس کے ڈائریکٹر پیٹر روڈرک نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کاورلڈ ہیریٹیج کمیٹی سے کہنا ہے کہ وہ ان خصوصی جگہوں کے حوالے سے پیش کی گئی یاداشتوں پر سوچ بچار کرے جس میں ان تمام مذکورہ جگہوں کو فوری حفاظت طلب قراردیے جانےوالی جگہوں کی فہرست میں شامل کرنے کا کہا گیا ہے۔
’اس بات کوبھی یقینی بنایا جائے کہ ان تمام جگہوں خاص کرہمالیہ اور جنوبی امریکہ میں گلیشئر کے پگھلنےسے بننے والی جھیلوں میں پانی کی پیمائش کو جانچنے کا فوری انتظام کیا جائے‘۔