|
گوگل کی اختراع: ویڈیو بلاگنگ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
انٹرنٹ پر تلاش کا سب سے بڑا ذریعہ گوگل اب ’ویڈیو بلاگنگ‘ کا تجربہ کرنے جا رہا ہے۔ گوگل کے بانیوں میں سے ایک لیری پیج نے سان فارنسیسکو میں پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا ہے کہ ان کا ادارہ آئندہ چند دنوں میں لوگوں کی ویڈیو فلموں کے ٹکڑوں کا ایک ذخیرہ محفوظ کرنے کا یا انہیں آرکائیو کرنے کا کام کرے شروع کر دے گا۔ اس نئی سروس کے ذریعے لوگ اپنی مختلف ویڈیو انٹرنٹ پر لوڈ کر سکیں گے اور گوگل کی مدد سے انہیں دیکھ بھی سکیں گے۔ اس کے علاوہ اب گوگل ٹی وی پر دکھائے جانے والے مختلف پروگراموں کے ایسے ٹکڑے یا کلپ بھی محفوظ کرے گا جنہیں انٹرنٹ سےڈاؤن لوڈ کیا یا نقل کر کے محفوظ بھی کیا جا سکے گا۔ 2003 میں گوگل نے بلاگنگ کا آغاز کیااور بلاگر ڈاٹ کام اس کے اس پروگرام کی مقبول سائٹ تھی۔ ویڈیو بلاگنگ ابھی ایک غیر مانوس اور نئی چیز ہے اور لیکن اس کا ایک اثر ضرور متوقع ہے کہ اس کے نتیجے میں ویب سپیس یعنی وہ جگہ جو لوگ اپنی ویب سائٹیں بنانے کے لیے خریدتے ہیں، سستی ہو جائے گی۔ اس کے علاوہ اس کا ایک اور اثر ویڈیو کیمرے بنانے والوں میں مزید جدیدتر اور زیادہ بہتر کام کرنے والے کیمرے بنانے کا ایک نیا مقابلہ شروع ہونے کے صورت میں بھی ظاہر ہوگا۔ جب کہ پہلے ہی یہ کیمرے بنانے والے نئے سے نئے اور چھوٹے سے چھوٹے کیمرے بنانے میں لگے ہوئے ہیں۔ اس وقت بھی ایسی کیی ویب سائٹیں ہیں جو وی لاگنگ کی سروس دیتی ہیں لیکن ابھی یہ معاملہ انتہائی ابتدائی مراحل میں ہے اور آسان بھی نہیں ہے۔ مسٹر پیج نے کہا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں اس کا آغاز ہو جائے کہ لوگ اپنی بولتی اور چلتی پھرتی تصویریں انٹرنٹ کے ذریعے دیکھنے کی لیے پیش کر سکیں گے اور دوسرے لوگ انہیں جب چاہیں دیکھ سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں نہیں پتہ کہ اس کے نتائج کیا کیا نکلیں گے لیکن ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ تجربہ ضرور کیا جانا چاہیے۔ اس پریس کانفرنس کے دوران لوگوں نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ اس طرح تو ہر طرح کا مواد انٹرنیٹ پر آزادانہ ملنے لگے گا۔ |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||