انسانی حقوق کے چیف نے بھی ایپل کی حمایت کر دی

،تصویر کا ذریعہReuters
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمیشنر زید رعد الحسین نے متنبہ کیا ہے کہ اگر ایپل امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے ساتھ تعاون کرتا ہے تو ’پنڈورا باکس‘ کھل سکتا ہے۔
ایف بی آئی نے آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل سے کیلی فورنیا کے شہر سان برنارڈینو کے حملہ آور سید رضوان فاروق کے آئی فون کو ان لاک کرنے میں مدد کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
شہزادہ زید رعد الحسین کا کہنا ہے کہ ’قانون نافذ کرنے والا ادارہ اس کی تحقیقات میں ہر کسی سے مکمل مدد فراہم کرنے کا مستحق ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’انکرپشن آزادی کے حق میں ضروری ہے۔‘
زید رعد الحسین نے ایک بیان میں کہا کہ ’ان قاتلوں کے جرم میں ملوث ہونے یا نہ ہونے کی تحقیقات کرنے کے اور بھی کئی راستے موجود ہیں بجائے اس کے کہ ایپل پر اس کے اپنے موبائل فونز کے سکیورٹی فیچرز کو خطرے میں ڈالنے کے لیے سافٹ وئیر بنانے پر زور دیا جائے۔‘
’یہ بنیادی طور پر حاکمانہ ریاستوں کے ساتھ ساتھ خلاف قانون ہیکرز کے لیے تحفہ ہوگا۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’انکرپشن اور گمنامیت اظہار رائے اور پرائیویسی کے حق کے لیے ضروری ہیں۔ انکرپشن کے بغیر زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔‘
سید رضوان فاروق اور ان کے اہلیہ نے گذشتہ دسمبر میں سان برنارڈینو میں ایک مسلح حملے میں 14 افراد کو ہلاک کر دیا تھا جس کے جواب میں پولیس نے ان دونوں کو بھی ہلاک کر دیا تھا۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
ایپل کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے اس کے صارفین کا بھروسہ خطرے سے دو چار ہو سکتا ہے اور حکومتی انٹیلی جنس اداروں کو صارفین کے ڈیٹا تک رسائی خفیہ راستے سے رسائی مل سکتی ہے۔







