خوش رہنے کا عالمی دن: خوش رہنے کے پانچ طریقے

،تصویر کا ذریعہGetty Images
- مصنف, ایوا اونٹیویروس
- عہدہ, بی بی سی ورلڈ سروس
خوشی کا بین الاقوامی دن (20 مارچ) ہے۔۔۔۔ البتہ اگر آپ کو ایسا محسوس نہیں ہورہا تو فکر کی کوئی بات نہیں، آپ کو سکھایا جا سکتا ہے کہ آپ خوش کیسے رہیں۔
موسیقار اور کھلاڑی جیسے مسلسل سیکھنے، بہتر بننے اور کامیاب ہونے کی تربیت حاصل کرتے ہیں، آپ بھی خوش رہنے کے لیے تربیت حاصل کرسکتے ہیں۔
امریکہ کی ییل یونیورسٹی میں نفسیات اور کاگنیٹو سائنس کی پروفیسر لاؤری سینٹوس نے کہا کہ ’خوش ہونا ایسا نہیں کہ بس انسان فوری خوش ہوجائے، اس میں بہتری لانے کے لیے مسلسل محنت کرنا ضروری ہے۔‘
لاؤری سینٹوس یقیناً یہ بتانے کی اہل ہیں کہ غم کو کیسے پس پشت ڈالا جاسکتا ہے۔ ان کی کلاس ’سائیکالوجی اینڈ دا گُڈ لائیف‘ ییل یونیورسٹی کی 317 برس کی تاریخ میں سب سے مقبول ترین کلاس ہے اور 1200 لوگوں نے اس کورس میں داخلہ لے کر یونیورسٹی کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
پروفیسر سینٹوس کا کہنا ہے کہ ’سائنس نے یہ ثابت کیا ہے کہ خوش رہنے کے لیے شعوری طور پر کوشش درکار ہے۔ یہ آسان نہیں ہے اور اس میں وقت لگتا ہے پر یہ ممکن ضرور ہے۔
مزید پڑھیے
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
آیئے ان پانچ مشقوں پر نظر ڈالیں جو پروفیسر سینٹوس نے تجویز کی ہیں
1۔ شُکر گزاری کی ایک فہرست بنائیں

،تصویر کا ذریعہGetty Images
لاؤری سینٹوس نے اپنے شاگردوں کو ہفتے کے ساتوں روز ہر رات ہر اُس چیز کی فہرست بنانے کو کہا ہے جس کے لیے وہ شکر گزار ہیں۔ یہ ان کی شکرگزاری کی فہرست کہلائے گی۔
پروفیسر سینٹوس نے کہا کہ ’یہ سننے میں کافی سادہ لگتا ہے مگر ہم نے دیکھا ہے کہ وہ طلبا جو باقاعدگی سے اس مشق کو کرتے ہیں وہ درحقیقت زیادہ خوش رہتے ہیں۔‘
2۔ زیادہ اور بہتر طریقے سے نیند پوری کیجیے

،تصویر کا ذریعہGetty Images
یہ ضروری ہے کہ ہر رات آٹھ گھنٹے نیند پوری کی جائے اور وہ بھی باقاعدگی سے پورے ہفتے کے لیے۔
سینٹوس کے مطابق اس سادہ سی عادت کو اپنانا سب سے مشکل ثابت ہوسکتا ہے۔
لاؤری سینٹوس کے مطابق ’یہ شاید بیوقوفی لگے مگر ہم جانتے ہیں کہ زیادہ سونا اور بہتر انداز سے نیند پوری کرنے سے آپ کو ڈیپریشن نہیں ہوتا اور ایک مثبت رویہ اپنانے میں مدد ملتی ہے۔
3۔ مراقبہ

،تصویر کا ذریعہGetty Images
ہر روز 10 منٹ مراقبہ کرنا چاہیے۔
لاؤری سینٹوس کا کہنا ہے کہ جب وہ زمانہ طالب علمی سے گزر رہی تھیں تو وہ باقاعدگی سے مراقبہ کرنے سے بہتر محسوس کرتی تھیں۔
اب وہ ایک پروفیسرہیں اور اپنے شاگردوں کو مختلف تحقیقات کا حوالہ دیتی ہیں جو یہ ثابت کرتی ہیں کہ مراقبہ اور اس جیسی دیگر سرگرمیاں ان کی توجہ بھی مشغول کرتی ہیں اور لوگوں کو خوش رہنے میں بھی مدد کرتی ہیں۔
4۔ اپنے دوستوں اور گھروالوں کے ساتھ زیادہ وقت بِتائیں

،تصویر کا ذریعہGetty Images
پروفیسر سینٹوس کے مطابق بہت سی نئی تحقیقات ہورہی ہیں جس سے واضح ہوا ہے کہ دوستوں اور گھر والوں کے ساتھ معیاری وقت بِتانے سے انسان زیادہ خوش رہتا ہے۔
ان لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا جو ہمیں بھاتے ہیں اور ان کے ساتھ صحت مند باہمی تعلقات قائم کرنا نفسیاتی طور پر ہماری صحت اور خوشحالی کے لیے بہت مفید ہوگا۔
پروفیسر سینٹوس کے مطابق اتنی محنت نہیں لگتی، بس اس بات کو یقینی بنائیں کہ ’جس پل میں ہیں اسے بھرپور انداز میں جی لیں، اور دھیان میں رکھیے کہ آپ اپنے چاہنے والوں کے ساتھ وقت گزار رہے ہیں اس لیے کیسے اس وقت کو گزارا جائے اس پر خاص دھیان دیجیے۔‘
وقت کا تصور خوشی کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ ’ہم بعض اوقات دولت کا پیسے سے تعلق جوڑتے ہیں‘ مگر پروفیسر سینٹوس کا کہنا ہے کہ ’تحقیق کے مطابق دولت کا زیادہ قریبی تعلق اس بات سے ہے کہ ہمارے پاس کتنا وقت ہے۔‘
5۔ سوشل میڈیا کا کم استعمال جبکہ حقیقی تعلقات پر زیادہ زور

،تصویر کا ذریعہGetty Images
لاؤری سینٹوس کے مطابق ’سوشل میڈیا ہمیں خوشی کا ایک جھوٹا احساس دیتا ہے اور یہ بہت اہم ہے کہ ہم اس جھوٹی کیفیت کے ساتھ نہ بہہ جائیں۔
حالیہ تحقیق یہ ظاہر کرتی ہے کہ جو لوگ سوشل میڈیا خصوصاً انسٹاگرام کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں وہ نسبتاً اس کا کم استعمال کرنے والوں سے کم خوش رہتے ہیں۔

پس یہ بات عیاں ہے:
اگر آپ حقیقت میں ایک خوشگوار زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے تو شکر گزاری سے کام لیں، رات کو نیند اچھے سے پوری کریں، اپنے دماغ کو کسی بھی دباؤ سے پاک کریں، صرف ان لوگوں کے ساتھ تعلق رکھیں جو آپ کو پسند ہوں اور سوشل میڈیا سے کچھ وقت کے لیے قطع تعلق کرلیں۔

،تصویر کا ذریعہYale University OPAC
اگر یہ مشقیں ییل کے طلبا کے لیے کام کرسکتی ہیں تو ہوسکتا ہے آپ کے لیے بھی مفید ہوں۔











