جیرالڈ کاٹن کیا واقعی اپنے ساتھ 19 کروڑ کی کرپٹو کرنسی قبر میں لے گئے؟

کِرپٹو کرنسی کو عام طور پر خطرناک کہا جاتا ہے لیکن رواں ہفتے کینیڈا میں اس سے وابستہ ایک غیر متوقع خطرہ بھی سامنے آیا ہے۔

ہوا یوں ہے کہ کینیڈا کی سب سے بڑی کِرپٹو کرنسی ایکسچینج کواڈریگا اس وقت پاس ورڈز کی لاعلمی کے سبب تقریباً 19 کروڑ امریکی ڈالر کے فنڈ تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر ہے جن میں پانچ کروڑ سے زیادہ نقد رقم بھی شامل ہے۔

یہ رقم کمپنی میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد کی ملکیت ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس کِرپٹو کرنسی ایکسچینج کے بانی جیرالڈ کاٹن کے ساتھ ہی اس کی چابی بھی قبر میں چلی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کاٹن کا اچانک دسمبر میں انڈیا میں انتقال ہو گيا تھا اور کمپنی کے مطابق 30 سالہ کاٹن فنڈز اور کِرپٹو کرنسی کی تقسیم کے واحد ذمہ دار تھے۔

کواڈریگا نے کینیڈا کے نووا سکوشیا سپریم کورٹ کو 31 جنوری کو بتایا کہ وہ اس خزانے تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

کاٹن کی بیوہ جینیفر رابرٹسن کے ایک دستخط شدہ دستاویز کے مطابق جس لیپ ٹاپ پر ان کے شوہر کمپنی کا بزنس کرتے تھے ’وہ انکرپٹڈ (encrypted) ہے اور میں اس کا پاس ورڈ یا ریکوری کی نہیں جانتی۔'

انھوں نے کہا: 'بار بار باریک بینی کے ساتھ تلاش کرنے پر بھی ہم نے اسے کسی جگہ لکھا نہیں پایا۔'

تاخیر اور قانونی پریشانیاں

پانچ سال قبل وجود میں آنے والی کواڈریگا گذشتہ سال مالی مشکلات کا شکار رہی۔

کینیڈا کے سی این بی سی نیوز چینل نے خبر دی ہے کہ کمپنی کو رقم کی دستیابی کے مسائل تھے اور رواں سال کے ابتدا میں سی آئی بی سی بینک نے اس کے تقریباً دو کروڑ ڈالر کے فنڈ منجمد کر دیے۔

گذشتہ ہفتے صارفین کی جانب سے رقم نکالنے میں تاخیر کی شکایت کے بعد کواڈریگا نے قرض خواہ کے تحفظ کے لیے درخواست دی ہے۔

کواڈریگا کے تقریبا ایک لاکھ 15 ہزار صارفین ہیں جن میں پیشہ ور سرمایہ کار سے لے کر ایسے افراد شامل ہیں جو بچت اکاؤنٹ سے زیادہ منافع بخش متبادل کی تلاش میں تھے۔

ماہرین کے مطابق اب ان کی سرمایے کی بازیابی کی بہت کم امید ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ڈیجیٹل فائنینس انسٹی ٹیوٹ کی بانی اور وکیل کرسٹین ڈوہیم نے سی بی سی کو بتایا: ’لوگوں نے مجھے ای میل اور فون کیے کہ وہ اپنی ریٹائرمنٹ کا پیسہ کھو چکے ہیں۔‘

انھوں نے کہا: ’کواڈریگا ایک عرصے سے کام کر رہا تھا اور کینیڈا کا سب سے بڑا ایکسچینج پلیٹفارم تھا۔ میرا خیال ہے کہ لوگ اپنے پیسے کو محفوظ سمجھتے تھے۔‘

کاٹن کی موت کا اعلان کمپنی کے فیس بک صفحے اور اس کی ویب سائٹ پر کیا گیا تھا۔

پیغام میں کہا گیا کہ کمپنی کے بانی کی انڈیا میں خیر کے کاموں کے دورے پر جے پور میں موت ہو گئی۔ وہ وہاں ضرورت مند بچوں کے لیے ایک یتیم خانے کے قیام کے لیے گئے تھے۔

انھیں معدے میں جلن کی شدید بیماری تھی اور ان کی موت کا سبب ان کی یہی بیماری قرار دی گئی۔ وہ 30 سال کے تھے۔

کاٹن کی وصیت

دی گلوب اینڈ میل نے بھی خبر دی ہے کہ مسٹر کاٹن نے اپنی موت سے صرف دو ہفتے قبل 27 نومبر کو ایک وصیت پر دستخط کیا تھا۔

اس میں انھوں نے اپنی اہلیہ کو اپنی جائیداد کا عمل دار مقرر کیا تھا۔

اخبار کے مطابق اس وصیت میں تقریبا 76 ہزار ڈالر ان کے دو کتوں کے لیے مختص کرنے کی ہدایت شامل تھی، لیکن اس میں ان کی موت کے نتیجے کواڈریگا کے فنڈ کو حاصل کرنے کے متعلق کوئی تفصیل نہیں تھی۔

بازیابی کی کوششیں

کواڈریگا کے صارفین کی دوسری شکایتوں میں یہ بات بھی شامل ہے کہ کاٹن کی موت کے بعد بھی پلیٹفارم پر ان کی جمع کی جانے والی رقم کو قبول کیا جا رہا ہے۔ اس بات کی تصدیق رابرٹسن نے عدالت میں جمع کیے جانے والے دستاویز میں کی ہے۔

کواڈریگا نے اعلان کیا ہے کہ انھوں نے ایک تفتیشی کی خدمات حاصل کی ہے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ آیا معلومات کی بازیابی ہو سکتی ہے یا نہیں۔

لیکن جاری کوششوں کے نتیجے میں ’تھوڑی کرپٹو کرنسی کو حاصل کرنے میں محدود کامیابی ملی ہے۔‘ اس کے علاوہ کاٹن کے کمپیوٹر اور فون سے بعض معلومات حاصل ہوئی ہیں۔

گذشتہ جمعرات کو آن لائن پر پوسٹ کیے جانے والے اپنے ایک بیان میں کواڈریگا نے کہا ہے کہ کمپنی رواں اثاثے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کررہی ہے جس میں کرپٹو کرنسی کے زخائر تک رسائی حاصل کرنا اور اسے محفوظ کرنا شامل ہے۔

قدر میں گراوٹ

بعض اوقات ڈیجیٹل کرنسی میں آنے والی پریشانیوں سے ایکسچینج پلیٹفارم کو نقصان ہوا ہے۔ اس کی قیمت میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔

سب سے مشہور کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت دسمبر سنہ 2017 میں 20 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی تھی لیکن اس کے بعد سے اس میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے اور اب وہ 3500 ڈالر سے بھی کم ہو گئی ہے۔