آسٹریلیا میں ’طوفانی دمے‘ سے آٹھ ہلاکتیں

آسٹریلیا کے شہر ملبرن میں ایک خاص قسم کے دمے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد آٹھ ہوگئی ہے۔ دمے کی اس قسم کو 'طوفانی دمے' کا نام دیا گیا ہے۔

اس بیماری کا شکار ہونے والے ایک شخص کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

ریاست وکٹوریا میں گذشتہ پیر کو ہونے والی موسلادھار بارشوں اور تیز ہواؤں سے ہزاروں کی تعداد میں افراد پولن الرجی سے دمے کے حملوں کا شکار ہوئے تھے۔

طبی عملے اور ہسپتالوں میں اس حوالے سے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں اور ہزاروں افراد نے سانس میں تکلیف کی شکایت کی ہے۔

طوفان سے دمے عموما بہار کے موسم میں ہوتا ہے جب رنی گھاس کے پولن گیلے ہو کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم ہوجاتے ہیں اور لوگوں کے پھیپھڑوں میں داخل ہو جاتے ہیں، جس سے سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے۔

اس تکلیف کے شکار 8000 سے زائد افراد کا ہسپتال میں علاج معالجہ کیا جا چکا ہے۔

خیال رہے کہ آسٹریلیا میں ہر دس میں سے ایک فرد کو دمے کی شکایت رہتی ہے جن میں سے 80 فیصد الرجی اور بالخصوص رنی پولن سے پیدا ہونے والی الرجی کا شکار ہوتے ہیں۔

ملبرن میں حالیہ موسم بہار میں بارشیں ہوئی ہیں جن سے دمہ اور سانس کی تکلیف کی صورتحال مزید خراب ہوئی ہے۔