|
امریکی فوجی، زنا اور قتل کا اعتراف | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
امریکی فوج کے ایک سپاہی نے عراق میں ایک چودہ سالہ لڑکی سے جنسی زیادتی کرنے اور پھر اس کو اور اس کے خاندان کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ جیمز بیکر کے وکیل نے کہا ہے کہ فوجی عدالت میں سماعت کے آغاز پر ہی جیمز بیکر نے موت کی سزا سے بچنے کے لیئے وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں اور انہوں نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ بغداد کے علاقے محمدیہ میں مارچ کے مہینے میں ایک چودہ سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی اور اس کے بعد اس کے خاندان کے چار افراد کے قتل کی تفتیش جون میں شروع ہو ئی تھی۔ جیمز بیکر ان چار امریکی فوجیوں میں شامل ہیں جن کو اس واقعے میں قتل کے الزامات کا سامنا ہے۔ اس مقدمے میں الزامات ثابت ہوجانے کی صورت میں دو امریکی فوجیوں کو موت کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ اس واردات میں ملوث چاروں امریکی فوجیوں کا تعلق ایک سو ایک ایئر بورن ڈوژن کے سیکنڈ بریگیڈ سے ہے۔ جیمز بیکر کے وکیل ڈیوڈ شیلڈن نے کہا ہے کہ جیمز بیکر نے استغاثہ کے ساتھ تعاون کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ اپنے ساتھیوں کے خلاف گواہی دینے کے لیئے تیار ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک اور سابق امریکی فوج سٹیو گرین کو ایک سویلین عدالت میں مقدمے کا سامنا ہے۔ سٹیو گرین کو ذہنی توازن ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے فوج سے برخاست کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے جولائی میں جنسی جرائم اور قتل کے الزامات سے انکار کیا تھا۔ کیلیفورنیہ میں بھی ایک عدالت ایک امریکی فوجی کو عراق میں احمدیہ کے علاقے میں ایک شہری کو ہلاک کرنے کے الزام میں سزا سنانے والی ہے۔ | اسی بارے میں امریکی فوجی، زنا بالجبر کی کارروائی06 August, 2006 | آس پاس ریپ کیس: گیارہ امریکیوں پر مقدمہ19 October, 2006 | آس پاس ’لاشیں جلا کر جرم نہیں کیا‘ 26 November, 2005 | آس پاس | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||