|
عراق: خفیہ جیل، ہزاروں برخاست | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عراق کی وزارت داخلہ نے اعلٰی سکیورٹی اہلکاروں سمیت اپنے 57 ملازمین پر حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا ہے۔ حقوق انسانی کی ان خلاف ورزیوں کا تعلق مئی میں سامنے انے والی ایک خفیہ جیل سے ہے۔ یہ جیل عراقی اور امریکی اہلکاروں نے مشرقی بغداد کی ایک عمارت میں دریافت کی تھی۔ یہ جیل شیعہ اکثریتی وزارت کے اختیار میں تھی۔ اس جیل میں 1400 افراد رکھے گئے تھے جن میں سے بیشتر سنی تھے۔ ان میں سے کئی کے جسم پر شدید جسمانی اذیت کے نشانات موجود ہیں۔ انہیں ذنی تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا۔ اس جیل کا نام ’سائیٹ فور‘ تھا۔ کہا جاتا تھا کہ یہ جیل عراقی پولیس کے شیعہ اہلکار چلاتے تھے۔ سابق وزیر داخلہ بیان جبر نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ تاہم ان کے جانشین جواد بولانی نے ہزاروں ملازمین کو ملازمت سے فارغ کردیا ہے۔ گزشتہ ماہ انہوں نے پولیس کی ایک مکمل بریگیڈ کو نوکری سے برخاست کردیا تھا۔ بی بی سی کے تجزیہ کار راجر ہارڈی کا کہنا ہے کہ ظلم و زیادتی کے واقعات با بار سامنے آنے سے نے صرف شیعہ اکثریتی حکومت کو شرمندگی کا سامنا ہے بلکہ یہ امریکیوں کے لیئے بھی باعث شرمندگی امر ہے۔ | اسی بارے میں عراق: بم دھماکوں میں 17 ہلاک 22 October, 2006 | آس پاس ’بغداد میں بکھری ہوئی لاشیں‘10 October, 2006 | آس پاس بغداد میں مکمل کرفیو نافذ30 September, 2006 | آس پاس بغداد تشدد ، 27 ہلاک، تیس زخمی06 September, 2006 | آس پاس بغداد میں بیس زائرین ہلاک20 August, 2006 | آس پاس بغداد مردہ خانے بھر گئے 14 August, 2006 | آس پاس بغداد میں دھماکے، 19 ہلاک08 August, 2006 | آس پاس بغداد کے لیئے مزید امریکی فوجی07 August, 2006 | آس پاس | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||