|
’ایٹمی دھماکہ برداشت نہیں‘ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
چین اور جاپان اس بات پر متفق ہو گئے ہیں کہ شمالی کوریا کی طرف سے جوہری دھماکے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ شمالی کوریا کے ایٹمی دھماکے کی دھمکی کے بارے میں یہ بیان جاپانی وزیر اعظم شیزو ایب کی بیجنگ میں چینی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد جاری کیا گیا ہے۔ چینی قیادت اور جاپانی وزیر اعظم کےدرمیان گزشتہ پانچ سال میں ہونے والی یہ پہلی ملاقات کی تھی۔ شمالی کوریا کی طرف سے ایٹمی دھماکے کی دھمکی سے دونوں ملکوں کے درمیان مفاہمت کی ضرورت کو بڑھا دیا ہے۔ صرف تین ہفتے پہلے تک چین اور جاپان کی طرف سے مشترکہ طور پر شمالی کوریا کے بارے میں مذمتی بیان جاری کرنے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔ لیکن جاپان میں نئے وزیر اعظم شیزو ایب نے ہر چیز کو بدل کر رکھا دیا ہے۔ جاپانی وزیر اعظم اپنے انتخاب کے صرف دو ہفتوں بعد ہی بیجنگ پہنچ گئے ہیں جبکہ گزشتہ پانچ سال سے دونوں ملکوں کے درمیان کوئی سربراہ ملاقات نہیں ہوئی ہے۔ شیزو ایب کی سفارتی کوششیں بارآور ثابت ہو رہی ہیں۔ انہوں نے چینی صدر ہوجنتاؤ سے ملاقات کے بعد اعلان کیا کہ چین اور جاپان شمالی کوریا کے معاملے پر ٹھوس سمجھوتے پر پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا دونوں ملکوں کے درمیان شمالی کوریا کے جوہری دھماکے کی دھمکی کے بارے میں مکمل اتفاق رائے ہے اور وہ کسی صورت بھی شمالی کوریا کی طرف سے ایٹمی دھماکے کو برداشت نہیں کریں گے۔ جاپان کے ساتھ مل کر بیان دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ چین شمالی کوریا کے ایٹمی دھماکے کے بارے میں کس قدر تشویش میں مبتلہ ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا چین اور جاپان کے مشترکہ بیان سے شمالی کوریا پر کوئی اثر پڑے گا۔ | اسی بارے میں شمالی کوریا’ہتھیار بنانےکا عہد‘23 September, 2006 | آس پاس جاپان کے نئے کم عمر وزیراعظم26 September, 2006 | آس پاس جاپان: جنگی یادگار پر جانے پر تنازع15 August, 2006 | آس پاس شمالی کوریا:’اعلان اشتعال انگیز ہے‘03 October, 2006 | آس پاس روس، شمالی کوریا رابطے میں ہیں06 October, 2006 | آس پاس سرحد پر جنوبی کوریا کی فائرنگ07 October, 2006 | آس پاس | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||