Friday, 12 May, 2006, 11:08 GMT 16:08 PST
امریکی سینیٹ کے اراکین ایک ایسے سمجھوتے پر متفق ہوگئے ہیں جس سے غیرقانونی تارکین وطن کے امریکہ میں رہنے سے متعلق بِل کی منظوری کی امید پیدا ہوگئی ہے۔
اس سمجھوتے کے باجود ریپبلکن پارٹی کے اراکینِ سینیٹ کو مجوزہ قانون کے تحت تارکین وطن کو ملنے والی رعایتوں میں کمی کرنے سے متعلق ترامیم کرنے کا حق محفوظ ہوگا۔
اس بِل کے بعض نکات میں تبدیلی کی ضرورت پڑ سکتی ہے تاکہ اسے ایوانِ نمائندگان کے ذریعے منظور کیے جانے والے ان قوانین کے مطابق بنایا جاسکے جو غیرقانونی تارکین وطن کو مجرم قرار دیتے ہیں۔
تارکین وطن کی حمایت کرنے والے بعض پریشر گروپ آئندہ بدھ کو واشنگٹن میں ایک مظاہرہ کرنے والے ہیں۔ سینیٹ میں پیش کردہ اس بِل کا ایک اہم مقصد یہ ہے کہ امریکہ میں موجود گیارہ ملین غیرقانونی تارکین وطن کی شہریت کے لیے راستہ ہموار کیا جاسکے۔
تاہم سینیٹ میں اکثریتی رہنما بِل فرِسٹ اور ڈیموکرٹِک پارٹی کے رہنما ہیری ریڈ کم سے کم اس بات پر متفق ہوگئے ہیں کہ اگلے ہفتے بِل کو بحث کے لیے پیش کیا جائے اور اس میں ترمیم کے لیے اراکین کو حق حاصل ہوگا۔ اراکین کو کہا جائے گا کہ ایک دو ہفتوں کے دوران وہ ترامیم پر جلدی سے غور کرکے ووٹنگ کردیں تاکہ اس بِل کی منظوری دیدی جائے۔
سینٹیر ہیری ریڈ نے کہا: ’مجھے سینیٹر فرِسٹ نے جو یقین دہانی کرائی ہے اس سے میں پرامید ہوں کہ ہم اب حقیقت میں وسیع تر اصلاحات کی جانب بڑھ سکیں گے۔‘
سینٹیر ریڈ اور سینٹیر فرِسٹ ایک ایسی کل جماعتی کمیٹی کی تشکیل پر بھی متفق ہوگئے ہیں جو سینیٹ اور ایوان نمائندگان میں مجوزہ قانون پر رائے ہموار کرنے کی کوشش کرے گی۔
سینیٹ اور ایوان نمائندگان میں تارکین وطن سے متعلق دو بل موجود ہیں۔ ایوان نمائندگان میں پیش کیے جانے والے بِل کے تحت امریکہ میں موجود سبھی غیرقانونی تارکین وطن مجرم سمجھے جائیں گے۔
مجوزہ قانون کے مدنظر امریکہ کے کئی بڑے شہروں میں بڑے پیمانے پر غیرقانونی تارکین وطن نے حکومت کے خلاف مظاہرے کیے ہیں۔ اس کا اثر آئندہ نومبر میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات پر ہونے کی امید ہے۔