http://www.bbc.com/urdu/

Thursday, 27 April, 2006, 08:01 GMT 13:01 PST

عراقی نائب صدر کی بہن قتل

عراق میں حال ہی میں نامزد کیے جانے والے والے نائب صدر طارق الہاشمی کی بہن کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ بغداد میں ہونے والے اس واقعہ میں مقتولہ کا محافظ سعد علی بھی ہلاک ہو گیا۔

میسون احمد الہاشمی اپنی کار میں کام پر جا رہی تھیں کہ ایک گاڑی میں سوار نامعلوم افراد نے ان پر گولیوں کی بوچھاڑ کر دی۔ اس سے پہلے تیرہ اپریل کو ان کے ایک بھائی کو بھی قتل کر دیا گیا تھا۔

عراق میں ایک اور واقعہ میں ایک اطالوی فوجی قافلے پر حملے میں چار بین الاقوامی فوجی مارے گئے۔

معروف سُنی رہنما طارق الہاشمی کو ملک میں قومی وحدت کی حکومت کے قیام کے سلسلے میں سنیچر کے روز منتخب کیا گیا تھا۔

ان کی قتل ہونے والی بہن عراقی اسلامی جماعت کے شعبۂ خواتین کی سربراہ تھیں۔ ان کے بھائی اس ملک کی سب سے بڑی سنی جماعت کے سربراہ ہیں۔

طارق الہاشمی کے بھائی محمود کو بھی دو ہفتے قبل کار میں سفر کے دوران ہلاک کیا گیا تھا۔ ان کے قتل کے دو روز بعد ایک اور سنی رہنما صالح المطلق کو اغوا کر کے مار دیا گیا تھا۔

کسی تنظیم یا شخص نے ان واقعات کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ تاہم عراق میں سنی مزاحمت کار تنظیموں بشمول القاعدہ کے سربراہ ابو مصعبٰ الزرقاوی کھلے عام دوسرے سُنّیوں کو ’امریکہ کی حمایت یافتہ کٹھ پتلی حکومت‘ میں شمولیت سے باز رہنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔

بغداد میں بی بی سی کے نامہ نگار جم میؤر نے کہا کہ عام طور پر سیاستدانوں کی سلامتی کے اچھے انتظامات ہوتے ہیں لیکن ان کے خاندان والوں کے لیے ایسا نہیں۔

عراقی اسلامی جماعت نےگزشتہ سال ہونے والے عبوری انتخابات کا تو بائیکاٹ کیا تھا لیکن اس نے دسمبر میں ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لیا۔

بی بی سی کے نامہ نگاروں کے مطابق نائب صدرکے عہدے کے علاوہ توقع کی جا رہی ہے کہ اس جماعت کے ارکان کو مختلف وزارتیں ملنے کا بھی امکان ہے۔