http://www.bbc.com/urdu/

Wednesday, 15 March, 2006, 02:35 GMT 07:35 PST

جریکو میں اسرائیلی کارروائی

اسرائیلی فورسز نے غرب اردن کے شہر جریکو میں واقع ایک جیل پر کارروائی کرکے سینیئر فلسطینی شدت پسند رہنما احمد سادات سمیت متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ منگل کے روز کی اس کارروائی کے بعد فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس یورپ کا اپنا دورہ مختصر کرکے واپس لوٹ رہے ہیں۔

فلسطینی سکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ منگل کے روز اسرائیلی کارروائی کے دوران پاپولر فرنٹ کے رہنما احمد سادات سمیت کئی افراد نے اسرائیلی افواج کے سامنے جیل کے احاطے میں ہتھیار ڈال دیے۔ ہتھیار ڈالنے والوں کی تعداد درجنوں میں ہوسکتی ہے۔

جریکو جیل پر اسرائیلی قبضہ

اطلاعات کے مطابق اسرائیلی آپریشن کے بعد فلسطینی علاقوں میں غصے کی لہر دوڑ گئی اور درجنوں مسلح افراد کی قیادت میں ہزاروں فلسطینیوں نے شام کے وقت غزہ شہر میں احتجاجی جلوس نکالا۔ مسلح افراد ہوا میں فائرنگ بھی کررہے تھے۔ اسرائیلی کارروائی کے ردعمل میں غزہ میں لوگوں نے برطانوی ثقافتی مرکز کو آگ لگادی۔

احمد سادات پر دوہزار ایک میں اسرائیلی وزیر سیاحت رحبعام زئیفی کے قتل کا الزام ہے۔ احمد سادات دوہزار دو سے جیل میں تھے لیکن انہیں جریکو اس معاہدے کے تحت منتقل کیا گیا جس کے مطابق اسرائیل نے رملہ میں یاسر عرفات کی محصوری ختم کرنے کا قدم اٹھایا۔ اسی سال احمد سادات نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی اور حماس اور محمود عباس نے ان کی رہائی کی بات کی تھی۔

اسرائیلی آپریشن قیدیوں کی نگرانی کرنے والی امریکی اور برطانوی ٹیموں کی واپسی کے فورا بعد کیا گیا ہے۔ ایک سمجھوتے کے تحت امریکی اور برطانوی نگراں ٹیم قیدیوں کی نگرانی کررہی تھی لیکن سکیورٹی کے خدشات کے تحت انہوں نے نگرانی چھوڑ دی۔

فلسطینی رہنما محمود عباس نے اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے سے کچھ دیر پہلے جیلوں سے برطانوی اور امریکی معائنہ کاروں کی واپسی، فلسطینیوں کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ جیک سٹرا نے کہا ہے کہ فلسطین، متعدد درخواستوں کے باوجود معائنہ کاروں کی حفاظت کی یقین دہانی نہیں کرا سکا جس کے نتیجے میں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کو گزشتہ ہفتے مطلع کردیا گیا تھا کہ معائنہ کاروں کو ہٹا لیا جائے گا۔ جیک سٹرا کا کہنا تھا کہ انہیں معلوم تھا کہ معائنہ کاروں کے ہٹائے جانے کے بعد اسرائیل ان جیلوں کا محاصرہ کرلے گا۔

اسرائیل نے کہا ہے کہ اسے یہ فوجی کارروائی اس لئے کرنی پڑی کیوں کہ محمود عباس ان شدت پسندوں کو جیل سے رہا کرنے ہی والے تھے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ کے ترجمان مارک راگیو نے کہا کہ محمود عباس کے اس اعلان نے انہیں جیلوں پر کارروائی کے لئے مجبور کردیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ قیدیوں کو رہا کردیا جائے گا۔

اسرائیلی کارروائی کے ردعمل میں غزہ میں برطانوی ثقافتی مرکز کو نذرِ آتش کر دیا گیا۔ عالمی ریڈ کراس کے مطابق غزہ میں تنظیم کے ڈائریکٹر کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ غزہ میں ہی یورپی یونین کے دفتر کے احاطے پر حملہ کیا گیا جبکہ سینکڑوں افراد نے اس حملے کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا۔ فلسطینی تنظیم الاقصٰی بریگیڈ نے برطانوی اور امریکی شہریوں سے کہا ہے کہ وہ فوراً فلسطینی سرزمین چھوڑ دیں۔

یورپی ٹھکانوں پر ہونے والے حملوں پر اپنے ردعمل میں یورپی یونین نے فلسطینیوں کو دی جانے والی مالی امداد بند کرنے کی دھمکی دی ہے۔ یورپی یونین کے ایک ترجمان نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ جیل پر کی جانے والی اسرائیلی کارروائی انتخابات کے پیش نظر کی گئی ہے۔