Thursday, 16 February, 2006, 17:25 GMT 22:25 PST
امریکی جنرل کےانکشافات کے بعد پر عراق کی حکومت نے وزارت داخلہ کے ’دیٹھ سکواڈ‘ کے بارے میں تحقیق شروع کر دی ہے۔
عراق میں امریکی فوج نے بائیس عراقی پولیس اہلکاروں پر مشتمل ایک گروہ کو گرفتار کیا ہے جن کا کام مبینہ طور پر کام سنیوں کو قتل کرنا تھا۔
عراق میں امریکی فوج کے میجر جنرل جوزف پیٹرسن نے شکاگو ٹرایبون کو بتایا ہے کہ امریکہ فوج نے ایک دیٹھ سکواڈ کا پتہ چلا لیا ہے اور یہ تمام لوگ عراقی پولیس کے اہلکار ہیں۔
عراق کے سنی شہری ہمیشہ یہ الزام لگاتے رہے ہیں کہ عراق کی وزارت داخلہ نے ایک دیٹھ سکواڈ تشکیل دے رکھا ہے جس کا کام صرف سنیوں کو ہلاک کرنا ہے۔
عراق کے نائب وزیر داخلہ میجر جنرل حسین کمال نے کہا کہ ان کی وزارت ان الزامات کی تحقیق کر رہی ہے کہ یہ بائیس لوگ کون ہیں اور کیا یہ واقعی پولیس کے اہلکار ہیں ؟
سن دو ہزار تین سے ابتک سینکڑوں سنیوں کی لاشیں ملی ہیں جن کے بارے خیال کیا جاتا ہے کہ ان کو ’ڈیٹھ سکواڈ‘ نے ہلاک کیا۔
بدھ کے روز بھی چار سنی عراقیوں کی لاشیں بغداد کے شیعہ علاقے شلہ سے ملی تھی۔ مرنے والوں کے ہاتھ باندھے ہوئے تھےاور ان کی آنکھوں پر پٹی باندھی ہوئی تھی اور ان کے سر پر گولیاں ماری گئیں۔