|
’فلسطینی مالی بحران کا شکار‘ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کی طرف سے لگائی جانے والی مالی پابندیوں اور امریکہ کی طرف سے امداد کی رقم واپس کرنے کے مطالبے کی وجہ سے شدید مالی بحران کا شکار ہو گئی ہے۔ اسرائیل کی طرف سے ٹیکسوں سے وصول ہونے والی رقم روکنے اور متعدد دوسری مالی پابندیاں عائد کرنے کے اعلان کے کچھ گھنٹوں بعد محمود عباس نے غزہ میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ماہ فلسطینی انتخابات میں حماس کی کامیابی کے بعد امدادی رقوم میں بہت کمی واقع ہوئی ہے۔ اسرائیل کے قائم مقام وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی ’دہشت گرداتھارٹی‘ بنتی جا رہی ہے اور اس کے ساتھ کسی قسم کے روابط رکھنے کے امکان کو مسترد کر دیا۔ محمود عباس سوموار کو نئی فلسطینی حکومت کی تشکیل پر حماس کے رہنماؤں سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ توقع ہے کہ وہ حماس کے رہمنا اسماعیل حانیہ کو حکومت بنانے کی دعوت دیں گے۔ اتوار کو اسماعیل حانیہ کو بھاری اکثریت سے نامزد کیا گیا تھا۔ حماس سن دو ہزار پانچ سے اسرائیل کے ساتھ ایک بے ضابط معاہدہ پر کاربند تھی۔ امریکہ اور یورپی یونین حماس کو ایک دہشت گرد تنظیم تصور کرتی ہے۔ یورپی یونین نے جو فلسطین کو سب سے زیادہ امداد فراہم کرتی ہے خبردار کیا ہے کہ اگر حماس نے اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا، تشدد کو ترک نہیں کیا اور ماضی کے امن معاہدوں کو تسلیم نہیں کیا تو اس کی امداد کو روک دیا جائے گا۔ | اسی بارے میں فلسطینی انتظامیہ دہشتگرد: اسرائیل19 February, 2006 | آس پاس حماس: سینئر عہدوں پر نامزدگیاں16 February, 2006 | آس پاس امریکی امداد واپس کرنے کا فیصلہ18 February, 2006 | آس پاس ’حماس سے کیا سلوک کیا جائے‘17 February, 2006 | آس پاس وزیر اعظم: حماس امیدوار کا اعلان17 February, 2006 | آس پاس | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||