|
غزہ کے لوگوں کی حالت دگرگوں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ دو ہفتے قبل اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں جو اہم چوکیاں بند کرنے کا حکم دیا تھا اسکے نتیجے میں علاقے میں ادویات اور طبی رسد میں شدید کمی ہو رہی ہے اور غزہ کے ڈیڑھ ملین مکینوں کی اقتصادی حالت دگر گوں ہو رہی ہے۔ ادھرحماس نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف ’مزاحمت‘ کی پالیسی کو ترک نہیں کرے گا۔ یاد رہے کہ یورپی یونین، امریکہ، روس اور اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ حماس مبینہ تشدد کا راستہ ترک کرے اور اسرائیل کو تسلیم کرے وگرنہ فلسطین کو ملنے والی عالمی امداد بند کر دی جائے۔ درایں اثنا روس پہلا ملک ہے جس نے حماس کی جیت کی وجہ سے فلسطینیوں کی امداد بند کرنے کی دھمکیوں کو بے بنیاد قرار دیا ہے ۔ اس کااظہار صدر پوتین نے گزشتہ روز سالانہ پریس کانفرنس میں کیا۔ اس سے پہلے حماس نے کہا تھا کہ کہ وہ اسرائیل کے خلاف ’مزاحمت‘ کی پالیسی کو ترک نہیں کرے گا۔ مشرق وسطیٰ میں امن کے قیام کے کے لیے ذمہ دار قرار پانے والے ان چاروں قوتوں نے کہا ہے کہ حماس کی طرف سے ان کی پیشکش مسترد ہونے کی صورت میں ایک ارب ڈالر کی امداد رک سکتی ہے۔ حماس کے رہنماؤں نے اس الٹی میٹم پر سخت تنقید کی ہے۔ حماس کے رہنما خالد مشعل نے برطانوی انگریزی روزنامے گارڈین میں لکھا ہے کہ ’حماس رشوت ستانی، دھونس اور بلیک میل قبول نہیں کرے گی‘۔ حماس کے ایک رہنما اسماعیل ہانیہ نے کہا ہے کہ اس ’غیرمنصفانہ‘ فیصلے سے فلسطینیوں کو نقصان پہنچے گا۔ | اسی بارے میں شمالی غزہ میں اسرائیلی بمباری28 December, 2005 | آس پاس غزہ سرحد کھولنے کا معاہدہ 15 November, 2005 | آس پاس غزہ پر پھر فضائی حملہ، ایک ہلاک29 October, 2005 | آس پاس غزہ پر میزائلوں سے حملہ، 7 ہلاک28 October, 2005 | آس پاس حماس کی فلسطینی فوج کی تجویز29 January, 2006 | صفحۂ اول بلیک میل نہیں ہوں گے: حماس28 January, 2006 | صفحۂ اول بُش کی حماس کو تنبیہ28 January, 2006 | صفحۂ اول | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||