http://www.bbc.com/urdu/

Tuesday, 10 January, 2006, 04:51 GMT 09:51 PST

’ایرانی بیان بحران پیدا کر سکتا ہے‘

ایران کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ خامنئی نے کہا کہ جوہری پروگرام از سرِ نو شروع کرنا ایران کا بنیادی حق ہے لیکن عالمی جوہری ادارے کے سربراہ محمد البرادعی نے کہا ہے کہ ایران میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت ایک بڑے بحران کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔

البرادعی کا یہ بیان ایران کے اس اعلان کے بعد سامنے آیا ہے کہ وہ جوہری توانائی پر دوبارہ سے کام شروع کرنا چاہتا ہے جو اس نے گزشتہ دو برس سے رضاکارانہ طور پر روک رکھا ہے۔

تاہم البرادعی کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے جوہری پروگرام کی معطلی، بین الاقوامی برادری کے لیے اعتماد سازی کا ایک اہم اقدام ہے۔ انہوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ اس حوالے سے ممکنہ حد تک برداشت کا مظاہرہ کرے۔

عالمی ادارے کے سربراہ نے کہا کہ تین برس کی تحقیقات کے باوجود جوہری توانائی کا نگران ادارہ ابھی تک ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق چند مخصوص پہلوؤں کی تصدیق نہیں کر سکا۔انہوں نے خبردار کیا کہ بین الاقوامی برداری کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔

محمد البرادعی کا کہنا تھا کہ یہ بات تشویشناک ہے کہ ایران نے اعلان کر دیا ہے کہ وہ یورینیم کی افزودگی کے حوالے سے معطل کچھ کام دوبارہ شروع کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا ادارہ تحقیقات کا کام اتنی تیزی سے نہیں کر پا رہا جس رفتار سے وہ اسے کرنا چاہتا ہے۔

’اگر ان دونوں باتوں کو سامنے رکھا جائے تو موجودہ صورتِ حال بین الاقوامی برادری اور ایران کے درمیان بد اعتمادی کا ایک بڑا بحران پیدا کر سکتی ہے۔‘

انہوں نے یہ بھی کہا کہ عالمی برادری اور ایران کے درمیان بات چیت کا شروع ہونا بہت ضروری ہے۔

ادہر ایران کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ خامنئی نے کہا ہے کہ جوہری پروگرام کو دوبارہ سے شروع کرنا ایران کا بنیادی حق ہے۔ قم شہر سے آئے ہوئے نمائندوں سےخطاب کرتے ہوئے انہوں نے صدر احمدی نژاد کی اس تجویز کی حمایت کی کہ ایران میں ہونے والی جوہری تحقیقات کی نگرانی کے لیے عالمی ماہرین کو مدعو کیا جائے۔