|
’ہند، امریکہ ایٹمی معاہدہ اچھا ہے‘ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
امریکی سینیٹر اور ڈیموکریٹک پارٹی کے سابق صدارتی امید وار جان کیری نے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان جوہری معاہدے کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سویلین مقاصد کے لیے دونون ملکوں کے درمیان جوہری تعاون سے بھارت کا شمار جوہری طاقت والے ممالک میں ہونے لگے گا۔ جان کیری ہندوستان کے تین روزہ دورے پر ہیں۔انہوں نے وزیر اعظم منموہن سنگھ سے بھی اس مسئلے پر بات چیت کی ہے۔ جمعرات کی صبح نئی دلي میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے لیے نفع بخش ہے اور اسکے اثرات محض دوطرفہ نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ اگر ہندوستان او امریکہ کے درمیان جوہری توانائی کے شعبے میں تعاون ہوگا تو اس سے بھارت کو جوہری طاقت والے ملک کا درجہ نہیں ملے گا۔ مسٹر کیری نے دونوں ملکوں کے درمیان اس معاہدے کو ایک دلیرانہ اقدام قرار دیا اور کہا کہ انہوں نےاس کی حمایت کی تھی۔ بھارت اور امریکہ کے درمیان جوہری معاہدے پر جولائی میں بھارتی وزیرِاعظم منموہن سنگھ کے دورہ امریکہ کے دوران دستخط ہوئے تھے۔ لیکن کئی جماعتیں اسکی مخالفت کرتی رہی ہیں۔ امریکی کانگریس نے بھی ابھی تک امریکہ اور بھارت کے درمیان پرامن جوہری پروگرام کے معاہدے کی توثیق نہیں کی ہے۔یہ معاہدہ کانگریس کی جانب سے توثیق کے بعد ہی قابلِ عمل ہو سکتا ہے۔ اس معاہدے کی صورت میں بھارت اپنی غیر فوجی ایٹمی تنصیبات کو بین الاقوامی معائنہ کاروں کے لیے کھول دے گا اور امریکی کمپنیوں کو بھارت میں جوہری بجلی گھر بنانے اور جوہری ری ایکٹروں کے لیے ایندھن فراہم کرنے کی اجازت ہو گی۔ |
اسی بارے میں بھارت اور امریکہ میں جوہری تعاون 19 July, 2005 | انڈیا بھارت: جوہری میزائل کا تجربہ 04 July, 2004 | انڈیا امریکی انتخابات، الزامات تیز تر07 September, 2004 | صفحۂ اول کیری کا امریکی قوم سے وعدہ30 July, 2004 | صفحۂ اول | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||