Sunday, 07 August, 2005, 15:15 GMT 20:15 PST
غزہ سے یہودی بستیوں کا انخلاء شروع ہونے والا ہے اور اسرائیلی وزیر خزانہ بنیامن نیتن یاہو نے اس پر احتجاجاً استعفیٰ دیدیا ہے۔
انخلاء اسی ماہ شروع ہونے والا ہے اور اور انہوں نے اپنے استعفے کا اعلان اس وقت کیا ہے جب یہودیوں کا پہلا گروہ غزہ سے نکلنے والا ہے۔
غزہ میں انخلاء شروع ہونے کے دس دن بعد انہام کا عمل شروع کر دیے جائے گا۔
اسرائیلی لکود پارٹی میں بن یامین نیتن یاہو شروع ہی سے وزیراعظم ایریئل شیرون اور ان کی انخلاء پالیسی کے کڑے مخالف ہیں۔
بن یامین نیتن یاہو نے گزشتہ سال بھی اس معاملے پر مستعفی ہونے کا الٹی میٹم دیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ اس معاملے پر ریفرنڈم کرایا جائے لیکن بعد میں وہ اس الٹی میٹم سے دستبردار ہو گئے۔
انہوں اتوار ہی کو کابینہ میں اس معاملے کے پہلے مرحلے کی منظوری سے قبل استعفیٰ دیا اور بعد میں کابینہ نے سترہ کے مقابلے میں پانچ سے انخلاء کی منظوری دے دی۔
![]() |
مسٹر نیتن یاہو کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ فلسطینیوں سے رعایتیں لیے بغیر انخلا کرنا غلط ہے۔
انہوں نے اپنے استعفے میں بھی لکھا ہے کہ ’کچھ لیے بغیر یک طرفہ انخلاء ان کے نظر میں کوئی طریقہ نہیں‘۔