|
’بلیئر لندن دھماکوں کے ذمہ دار ہیں‘ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
اسامہ بن لادن کے نائب ڈاکٹر ایمن الظواھری نے لندن کے رہنے والوں کو متنبہ کیا ہے کہ انہیں برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر کی خارجہ پالیسی کی وجہ سے مزید حملوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بیان عرب نیوز چینل الجزیرہ پر نشر ہونے والے ایک وڈیو ٹیپ میں دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’ بلیئر کی وجہ سے ہی مرکزی لندن میں تباہی آئی اور اللہ نے چاہا تو اس کی وجہ سے ہی مزید تباہی آئے گی‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’و ہ ممالک، جنہوں نے اسلام کے خلاف صلیبی جنگ چھیڑ رکھی ہے، شیر اسلام اسامہ بن لادن نے تم سے اس بات کی پیش کش کی تھی کہ مسلمانوں کے خلاف جارہیت بند کردو تو ہم بھی جنگ بندی کر دیں گے‘ ۔ ’کیا شیخ اسامہ بن لادن نے تم کو متنبہ نہیں کیا تھا کہ جب تک فلسطین میں امن قائم نہیں ہوگا اور جب تک سر زمین محمد سے تمام فوجیں باہر نہیں نکل جاتیں، تم اپنی سلامتی کے خواب بھی نہیں دیکھ سکتے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’جو سچائی بش، رائس اور رمزفیلڈ چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ یہ ہے کہ حملوں سے بچنےکا واحد طریقہ فوجوں کا فوری انخلاء ہے اور جتنی تاخیر ہوگی اتنا ہی جانی نقصان ہوگا۔ اور اگر تم آج نہیں نکلے تو کل جاؤگے لیکن دسیو ہزار فوجیوں کے مرنے اور اس سے دگنے کے زخمی یا اپاہج ہونے کے بعد۔ جو جھوٹ انہوں نے ویتنام میں بولا تھا وہ آج پھر بول رہے ہیں‘۔ آخری مرتبہ جون میں ڈاکٹر ایمن الظواھری کا ایک ویڈیو بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مسلمان صرف پر امن مظاہروں پر اکتفا نہ کریں اور تشدد کا سہارا لیں۔ مصری نژاد ڈاکٹرالظواھری کو اسامہ بن لادن کا نائب تصور کیا جاتا ہے اور خیال ہے کہ وہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان واقع پہاڑی علاقے میں روپوش ہیں۔ ٹونی بلیئر نےاس بات سے انکار کیا ہے کہ لندن بم دھماکوں کی وجہ ان کی عراق پالیسی ہے۔ برطانوی پولیس فی الحال سات جولائی کے دھماکوں کی تفتیش میں مصروف ہے اور اس نے اکیس جولائی کے ناکام دھماکوں کے بعد پندرہ افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔ اکیس جولائی کے ناکام دھماکوں کے دو ہفتے پورے ہونے پر لندن میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ |
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||