Saturday, 11 June, 2005, 22:10 GMT 03:10 PST
عراق میں مزاحمت کارروں کے ٹھکانوں پر امریکی فضائی حملے میں چالیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
امریکی فوجی ترجمان کے مطابق امریکی میرین نے کربلا میں مزاحمت کارروں کی طرف سے بنائی گئی چیک پوسٹوں پر حملہ کیا۔ اس حملے میں امریکی فوجیوں کو ہوائی جہازوں کی مدد حاصل تھی۔
امریکہ فوج کے ترجمان کے مطابق اس فضائی حملے میں تقریباً چالیس مزاحمت کار ہلاک ہو گئے ہیں اور کسی امریکی فوجی کو کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔
اس سے پہلے ایک خود کش بمبار نے وسطی علاقے میں واقع بغاوت اور مزاحمت کو کچلنے کے لیے قائم کمانڈوز کے دفتر پرخود کش حملہ کیا جس میں میں کم سے کم تین پولیس والے ہلاک ہوئے تھے۔
عراقی پولیس کے مطابق کہ حملہ آور ولف برج پولیس کمانڈو عمارت میں پولیس یونیفارم پہنے ہوئے داخل ہوا اور اس نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور پولیس کا ایک سابق اہلکار تھا اور اسی وجہ وہ بغیر کسی چیکنگ کے اندر پہچنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔
بغداد میں بی بی سی کے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ ولف بریگیڈ دراصل صدام حسین کے سابق فوجیوں پر مشتمل ہے اور اس کا کام مزاحمت کاروں سے نمٹنا ہے اور اسے ایک مؤثر قوت سمجھا جاتا ہے۔
اس حملے سے چند گھنٹے قبل کار بم دھماکے میں دس افراد ہلاک اور ستائیس زخمی ہوگئے تھے۔
امریکی فوجی حکام نے خبردار کیا ہے کہ حالیہ ماضی میں مزاحمت کاروں کے خلاف ایک بڑی کارروائی کی گئی تھی جس سے بغداد میں تشدد میں کمی واقع ہوئی تھی لیکن اب پھر مزید تشدد کا خطرہ ہے۔