|
فلسطین: فائربندی کو خطرہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
غزہ میں جمعرات کو حماس کے ارکان نے جنوبی اسرائیل میں مزید راکٹ فائر کیے جس کے بعد اسرائیل نے جوابی کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ حماس کے ارکان کی طرف سے قاسم ساخت کے تین راکٹ فائر کیے گئے لیکن کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔ اسرائیل کے نائب وزیر دفاع نے کہا کہ اگر راکٹ اور مارٹر حملے جاری رہے تو ان کی فوج ’زیادہ جارحیت‘ کا مظاہرہ کرے گی۔ کشیدگی کا آغاز منگل کو رفاہ میں ایک فلسطینی عسکریت پسند کے متنازعہ حالات میں ہلاک ہو نے کے بعد ہوا۔ حماس کا کہنا ہے اسرائیل فوج نے فائربندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان کے رکن کو ہلاک کر دیا جبکہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس کا رکن دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے ہلاک ہوا جو اس نے اٹھا رکھا تھا۔ اپنے رکن کی ہلاکت کے بعد حماس نے غزہ میں یہودی آبادیوں پر راکٹ فائر کیے۔ اس کے جواب میں اسرائیل نے جنوری کے بعد پہلی بار فضائی کارروائی کی جس میں ایک اور فلسطینی ہلاک ہو گیا۔ مشرقی ایشیا کا دورہ کر رہے فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس نے مشرق وسطیٰ میں صورتحال کو انتہائی گھمبیر قرار دیا ہے اور کہا کہ چھوٹی سی بات سے بڑے پیمانے پر دوبارہ تشدد شروع ہو سکتا ہے۔ فروری میں اسرائیلی اور فلسطینی رہنماؤں کی طرف سے فائر بندی کے اعلان کے بعد سے علاقے میں نسبتاً امن رہا ہے۔ |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||