http://www.bbc.com/urdu/

Saturday, 05 February, 2005, 13:34 GMT 18:34 PST

عراقی فوجی: شدت پسندوں کاخوف

عراق میں شدت پسندوں کی کارروائیوں کے پیش نظر عراق سکیورٹی فورسز کو افرادی قوت کی شدید کمی کا سامنا ہے۔

عراق کی سکیورٹی فورسز کی تربیت کے انچارج لیفٹینٹ جنرل ڈیوڈ پیٹرائس نے کہا ہے کہ نوئے بٹالینز میں سے صرف چند ہی اپنی پوری نفری کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔

انہوں نے مزاحمت کاروں کے ہاتھوں مارے جانے والے اہلکاروں کا ذکر کیا تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ مزاحمت کے حملوں کے خطرے کے پیش نظر کتنے اہلکار سکیورٹی فورسز کو چھوڑ چکے ہیں۔

تشدد کے تازہ ترین واقعہ میں چار عراق سکیورٹی اہلکار بصرہ میں ایک دھماکے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

یہ دھماکہ ایک بارود بردار موٹرسائیکل کے پھٹ جانے سے ہوا تھا۔

امریکی جنرل کے مطابق اب تک ایک لاکھ چھتیس ہزار عراق فوجیوں کو تربیت دی جاچکی ہے۔ امریکی عراقی پولیس اہلکاروں کی تربیت میں مدد دے رہے ہے جنہوں نے آگے چل کر ملک کا نظم ونسق سنبھالنا ہے۔

امریکی فوجیوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے اور جمعہ کے روز بھی اس وقت دو امریکی فوج ہلاک اور چار زخمی ہو گئے جب عراق شہر بیجی میں سڑک کے کنارے نصب ایک بم پھٹ گیا۔

جنرل پیٹرائس کی طرف سے فراہم کئے گئے اعداو شمار کو مبصرین شکوک کو شبہات کی نظر سے دیکھ رہے ہیں۔ انٹرنیشنل اسٹڈیز کے مرکز کے مطابق عراقی سکیورٹی فورسز کی چند بٹالین ہیں اپنے طور پر مزاحمت کارروں کا سامنا کر سکتیں ہیں۔

امریکی نائب وزیر دفاع پال ولفوٹز نے جمعرات کو کانگرس میں ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ عراقی سکیورٹی فورسز میں غیر حاضری کی شرح چالیس فیصد تک ہے۔

امریکی صدر جارج بش نے عراق سے امریکی فوجوں کے انخلا کا کوئی نظام الاوقات نہیں دیا ہے۔

گزشتہ ہفتے عراق میں انتخابات کے بعد امریکہ نے اپنی فوجوں میں پندرہ ہزار کی کمی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم اس سال عراق میں تقریباً ایک لاکھ پینتیس ہزار فوجی موجود رہیں گے۔