Monday, 27 September, 2004, 14:14 GMT 19:14 PST
بغداد میں ایرانی سفارتخانے نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ اغوا ہونے والا اس کا سفارتکار رہا ہو چکا ہے۔
سفارتخانے نے مزید تفصیلات جاری نہیں کیں لیکن گزشتہ ماہ ایران کے ایک سفارتکار عراق میں لاپتہ ہوگئے تھے ہیں اور باور کیا جارہا تھا انھیں شدت پسندوں نے اغوا کرلیا ہے۔
بعد میں ایرانی حکومت نے تصدیق کی کہ اس کے ایک سفارتکار فریدون جہانی بغداد سے کربلا جاتے ہوئے لا پتہ ہو گئے ہیں۔وہ کربلا میں ایرانی قونصلر کا عہدہ سنبھالنے کے لیے جارہے تھے۔
جب کہ ایرانی ٹیلی ویژن کا کہنا تھا کہ عراق میں ایک ایرانی سفارت کار کو اغوا کرلیا گیا ہے جس کی تصدیق بغداد میں ایرانی سفارت خانے نے کی تھی۔
ان کے اغوا کی پہلی خبر اس وقت ملی جب دوبئی میں ایک عربی ٹیلی ویژن کو ایک وڈیو فراہم کی گئی۔ اس وڈیو میں ایک پاسپورٹ دکھایا گیا ہے جس سے فریدون جہانی کی شناخت ہوتی ہے۔
اس وڈیو میں اسلامی آرمی نامی ایک تنظیم نے فریدون جہانی کے اغوا کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کے ساتھ جو بیان تھا اس میں فریدون جہانی پر فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
وڈیو میں ایران کو عراق کے داخلی امور میں مداخلت کرنے پر متنبہ بھی کیا گیا تھا۔
ایران کے ایک سفارتکار فرسٹ سیکرٹری خلیل نعیمی کو بغداد میں اس وقت ہلاک کر دیا گیا تھا جب وہ سفارتخانے کے قریب ہی کار میں تھے۔