|
لینڈی انگلینڈ کے مقدمے کی سماعت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
خاتون امریکی فوجی لینڈی انگلینڈ کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران فوجی عدالت کو بتایا گیا ہے کہ لینڈی انگلینڈ سمیت کئی فوجیوں نے عراقی قیدیوں کے ہاتھوں اور پاؤں کی انگلیوں کو پاؤں کے نیچے مسلا تھا۔ لینڈی انگلینڈ کو عراقی قیدی کے گلے میں پٹہ ڈال کر گھسیٹتے ہوئے دیکھایا گیا تھا۔ ایک امریکی فوجی ٹرایبونل اس بات کا اندازہ لگانے کے مقدمے کی سماعت کر رہی ہے کہ کیا لینڈی انگلینڈ کے خلاف مقدمہ چلایا جائے یا نہیں۔ اگر ٹرائبیونل نے مقدمہ چلانے کے حق میں فیصلہ دیا تو لینڈی انگلینڈ کورٹ مارشل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پیٹ سیوٹس جو قیدیوں پر ظلم کرنے کے جرم خود ایک سال کی جیل کاٹ رہے ہیں، نے عدالت کو ٹیلیفون پر بتایا کہ اس نے لینڈی انگلینڈ اور کچھ اور فوجیوں کو عراقی قیدیوں کے ہاتھ اور پاؤں کی انگلیوں کو پاؤں کے نیچے مسلتے ہوئے دیکھا تھا۔ پیٹ سیوٹس نے عدالت کو بتایا کہ لینڈی انگلینڈ اور دوسرے فوجیوں نے عراقی قیدیوں کو ننگا ہونے کا حکم دیا۔قیدیوں کو ننگا کرنے کے بعد ان کو ایک دوسرے پر گرا کر ننگے جسموں کا ڈھیر لگایا گیا۔ ا س کے بعد ان کو ایک لائن میں کھڑا کر کے لینڈی انگلینڈ نے ان کے مخصوص اعضا کے بارے میں تبصرہ کرنا شروع کر دیا۔ پیٹ سیوٹس نے عدالت کو بتایا کہ اس نے لینڈی انگلینڈ اور دوسرے فوجیوں کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔حالانکہ اسے یہ پتہ تھا کہ جو کچھ لینڈی انگلینڈ اور اس کے ساتھی کر رہے ہیں ، وہ غلط ہے۔ پیٹ سیوٹس نے عدالت کو بتایا کہ اس کو ایک امریکی فوجی نے کہا تھا کہ وہ اس واقعے کے بارے کسی سے کوئی ذکر نہ کرئے اور ایسا تصور کرئے جیسے اس کے سامنے یہ واقعہ ہوا ہی نہیں ہے۔ لینڈی انگلینڈ نے عدالت کے سامنے یہ موقف اپنا رکھا ہے کہ وہ سب کچھ ہائی کمان کی ہدایت کے مطابق کر رہی تھی اور وہ زیر حراست عراقیوں کو تفتیش سے پہلے ’نرم‘ کر رہی تھی۔ |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||