http://www.bbc.com/urdu/

Friday, 27 August, 2004, 23:48 GMT 04:48 PST

نجف پرامن، فلوجہ، بغداد میں جھڑپیں

عراق کے شہر فلوجہ میں سنی مسلمانوں اور امریکی افواج کے درمیان کشیدگی جاری ہے اور ایک تازہ واقعے میں دو افراد ہلاک اور گیارہ زخمی ہوگئے ہیں۔ ادھر نجف کے باشندے تین ہفتوں کی فوجی کشیدگی کے بعد راحت کی سانس لے رہے ہیں۔

جمعہ کو فلوجہ میں اس وقت دو افراد ہلاک ہوگئے جب ایک گاڑی پر تعینات طیارہ شکن توپ پر امریکی فوج نے بمباری کی۔ گیارہ افراد زخمی ہوئے جن میں ایک چھ سالہ لڑکی بھی شامل ہے۔

امریکی فوج کا کہنا ہے کہ مزاحمت کاروں نے طیارہ شکن توپ سے اس امریکی طیارے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی جو فلوجہ پر نگرانی کررہا تھا۔

جمعہ کو ہی شمالی شہر موصل کے قریب امریکی فوجی گاڑیوں کے ایک کارواں کے پاس ایک کار بم دھماکہ ہوا۔ اس دھماکے میں کم سے دس عراقی اور ایک امریکی فوجی زخمی ہوگئے۔

امریکی فوج نے کہا ہے کہ اسی روز بغداد میں ہونیوالے کئی متعدد حملوں سے منسلک آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ بغداد میں جمعہ کو ہونیوالے ان حملوں میں دس امریکی فوجی زخمی ہوگئے تھے۔

ادھر نجف میں امن مفاہمت کے بعد عراقی پولیس کنٹرول میں ہے اور شیعہ ریڈیکل رہنما مقتدیٰ الصدر کے کارکنوں نے ہتھیار مقامی پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ تین ہفتوں کی لڑائی کے بعد شہر کے باشندے راحت کی سانس لے رہے ہیں۔

نجف میں پولیس کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ وہ ایک عمارت میں برآمد ہونیوالی لاشوں کے بارے میں تحقیق کررہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ ان افراد کا حال ہی میں قتل ہوا ہے۔ مقتدیٰ الصدر کے نمائندوں نے ایسے الزامات سے انکار کیا ہے۔

مقتدیٰ الصدر کے نمائندوں نے کہا کہ حالیہ لڑائی کے دوران یہ لاشیں انہیں ملی تھیں جو امریکی فوجیوں کی قریب میں موجودگی کی وجہ سے پاس کے قبرستان میں دفنائی نہیں جاسکیں۔ صحافیوں کا کہنا ہے کہ ان لاشوں کو دیکھنے سے لگتا ہے کہ انہیں لڑائی کے حالات کے دوران زخم پہنچے تھے۔

مقتدیٰ الصدر اور اعلی شیعہ مذہبی رہنما آیت اللہ سیستانی کے درمیان ہونیوالی مفاہمت کے بعد جمعہ کو لوگوں نے ہزاروں کی تعداد روضۂ علی میں نماز ادا کی اور امریکی فوجی شہر سے واپس ہوگئے۔