|
نجف پر مفاہمت: حکومت کو قبول | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آیت اللہ سیستانی اور مقتدیٰ الصدر میں نجف امن مفاہمت ہوئی ہے اور عراقی حکومت نے اس کی تائید کی ہے۔ اس تھوڑی دیر پہلے تک کی خبروں میں آیت اللہ سیستانی کے ایک ترجمان نے کہا تھا کہ ابھی اس بات پر مفاہمت نہیں ہوئی کہ ایت اللہ سیستانی کی اپیل پر انے والوں کو حکومت نجف میں آنے کی اجازت دے گی یا نہیں۔ تاہم اب عراق کی عبوری حکومت کا یہ مختصر بیان آیا ہے کہ وہ نجف میں مفاہمت کو تسلیم کرتی ہے۔ اس سے قبل یہ خبر تھی کہ آیت اللہ علی سیستانی نے نجف میں مقتدیٰ الصدر کی شیعہ ملیشیا کے ساتھ فوجی کشیدگی کے خاتمے کے لئے تین نکاتی منصوبہ تیار کیا ہے۔ ان کے مشیروں کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کے تحت وہ شہر سے تمام غیرملکی فوجیوں کی واپسی، تمام ہتھیاروں کا خاتمہ اور شیعہ ریڈیکل رہنما مقتدیٰ الصدر کی ملیشیا کے ارکان سے نجف پر عراقی پولیس کا کنٹرول چاہتے ہیں۔ آیت اللہ علی سیستانی لندن سے واپسی پر عراق کے جنوبی شہر بصرہ میں شب گزار رہے ہیں اور جمعرات کے دن نجف پہنچنے والے ہیں۔ انہوں نے اپنے تین نکاتی منصوبے کے بارے میں عراق کی عبوری حکومت کے نمائندوں سے بات چیت کی ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ نجف پہنچنے پر وہ اس منصوبے کی تفصیلات کے بارے مزید انکشاف کریں گے۔ ایک بیان میں آیت اللہ علی سیستانی نے کہا: ’میں نجف کی خاطر آیا ہوں اور اس وقت تک نجف میں ہی رہوں گا جب تک بحران ختم نہیں ہوجاتا۔‘ دریں اثناء آیت اللہ علی سیستانی کے ہزاروں حمایتی مقدس شہر نجف کو بچانے کے لئے نجف تک مارچ کرنے کے لیے ان کی اپیل پر پیروی کررہے ہیں۔ |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||