|
بدسلوکی نظرانداز نہیں کی گئی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
برطانیہ کے وزیرِ دفاع جیف ہون نے اس بات کی تردید کی ہے کہ برطانوی حکومت نے عراقی جنگی قیدیوں کے ساتھ برطانوی فوج کی بدسلوکی کو نظر انداز کیا ہے۔ انہوں نے پارلیمینٹ کو بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں ریڈ کراس انٹرنیشنل کی جانب سے فروری میں مکمل ہوئی صرف ایک رپورٹ دیکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی فوج کے بارے میں لگائے جانے والے الزامات کے بارے میں جانچ پڑتال ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈ کراس انٹرنیشنل کی رپورٹ نے برطانوی فوج کی جانب سے عراقی قیدیوں کے ساتھ رویے کے بارے میں اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تیتیس مختلف قسم کی شکایات کے بارے میں چھان بین ہو چکی ہے۔ زیادہ تر من گھڑت ہیں لیکن ان میں سے دو اختتامی مراحل میں داخل ہو چکی ہیں اور عدالتی کاروائی کی منتظر ہیں۔ نکولس سومس کا کہنا ہے کہ اگر مسٹر ہون فروری میں جاری ہونے والی ریڈ کراس انٹرنیشنل رپورٹ کے بارے میں نہیں جانتے تو وہ ناقابلِ حد تک مطمئن اور غیر محتاط ہوتے۔ |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||