|
البرادعی کا الزام غلط ہے: ایران | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ایران کے وزیرِ خارجہ کمال خرازی نے کہا ہے کہ ایران نے عالمی جوہری تحفظات کی خلاف ورزی نہیں کی ہے اور اگر یہ کہا گیا کہ وہ جوہری عدم پھیلاؤ کی خلاف ورزی کا مرتکب ہے تو ایران اسے قبو ل نہیں کرے گا۔ محمد البرادعی کے بیان پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کمال خرازی نے کہا کہ عالمی ادارے کے سربراہ کی بات غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ البرادعی کا یہ کہنا کہ ایران اور لیبیا خلاف ورزیوں کے مرتکب ہوئے ہیں اس لئے بھی درست نہیں کہ دنوں ممالک کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ لیبیا کے برعکس ایران نے کبھی یہ بات تسلیم نہیں کی تھی کہ اس کا کوئی جوہری پروگرام تھا۔ اقوام متحدہ کی جوہری ایجنسی کے سربراہ محمد البرادعی نے ایران کی طرف سے اپنے جوہری پروگرام کے بارے میں معلومات خفیہ رکھنے پر تشویش ظاہر کی تھی۔ مسٹر البرادعی نے ایران کی طرف سے اس کے خلاف دائر مقدمے کو خارج کردینے کی اپیل کوبھی مسترد کردیا ہے۔ ویانا میں ایک میٹنگ کے بعد بات کرتے ہوئے مسٹر البرادعی نے کہا کہ ایران نے کئی برس تک نیوکلیئر ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ مسٹر البرادعی نے ایران کی طرف سے مرکز مائل یا سینٹری فیوج پرزوں کے بارے میں کی جانے والی ریسرچ کو خفیہ رکھنے پر تنقید کی اور کہا کہ اس ملک کے خلاف مقدمہ صرف اس وقت ختم کیا جائے گا جب اس معاملے کے تمام پہلوؤں کا حل نہ مل جائے۔ ایران کے سفیر فیروز حسینی نے کہا ہے کہ ان کا ملک کو ایک پروپیگینڈا جنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب ایران نے اس سلسلے میں اپنی آخری رپورٹ اقوام متحدہ کو پیش کی تھی تو اس وقت اسے مرکز مائل پرزوں کے بارے معلومات ظاہر کرنے کے لئے نہیں کہا گیا تھا۔ اقوام متحدہ کی جوہری ایجنسی کی ترجمان ملیسا فلیمنگ نے کہا ہے کہ بدھ کے روز لیبیا اور نائجر ایک ایسے اضافی پروٹوکول یا معاہدے پر دستخط کرنے والے ہیں جس کے تحت ان ممالک میں زیادہ سخت معائنہ کاری ممکن ہوسکے گی۔ |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||