کشمیر: بچے کے جنازے میں ہزاروں افراد کی شرکت

اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والے بچے کی عمر 11 برس تھی

،تصویر کا ذریعہ

،تصویر کا کیپشناطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والے بچے کی عمر 11 برس تھی

انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں کرفیو کے باوجود ہزاروں افراد نے اس بچے کے جنازے میں شرکت کی جس کی سنیچر کو چھروں سے چھلنی لاش ملی تھی۔

ناصر شفیع نامی سکول کا یہ بچہ جمعے کو سری نگر سے لاپتہ ہوگیا تھا اور سنیچر کو اس کی لاش برآمد ہوئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والے بچے کی عمر 11 برس تھی۔

نامہ نگاروں کے مطابق کشمیر میں رواں برس جولائی میں شروع ہونے والی احتجاجی تحریک کے بعد سے لوگوں کی آمدو رفت اور انٹرنیٹ کے استعمال پرانڈیا کی حکومت نے سخت پابندیاں لگا رکھی ہیں۔

خیال رہے کے کشمیر میں آٹھ جولائی کو عسکریت پسند رہنما برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے ریاست میں صورتحال کشیدہ ہے اور عوامی احتجاج کو روکنے میں ناکامی کے بعد سے انتظامیہ نے کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔

عید کے موقعے پر بھی انڈیا کی حکومت نے کرفیو میں کسی قسم کی نرمی نہیں کی جس کی وجہ سے سری نگر میں گزشتہ پچیس برس میں پہلی مرتبہ عیدگاہیں ویران رہیں اور لوگ سخت ترین کرفیو کی وجہ سے مذہبی تہوار منانے سے بھی محروم رہے۔

کشمیر میں پولیس نے گذشتہ کئی ہفتوں سے بڑی تعداد میں لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور ان گرفتاریوں پر لوگوں کے غصے میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

،تصویر کا ذریعہAP

برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے جاری عوامی احتجاج میں اب تک اسی سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ایک اندازے کے مطابق اب تک سات ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں جن میں سے اکثریت ایسے نوجوانوں کی ہے جو چھرے لگنے سے جزوی یا مکمل طور پر اپنی بینائی کھو بیٹھے ہیں۔

کشمیر میں انڈیا کی سکیورٹی فورسز کی جانب سے احتجاج کرنے والے شہریوں پر بڑے پیمانے پر چھروں والی بندوق سے فائرنگ کی جاتی رہی ہے۔

ملک کے اپنے ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق کشمیر میں اب تک 13 لاکھ چھروں والے کارتوس استعمال ہو چکے ہیں۔