راجیوگاندھی کے قاتل جیل میں ہی رہیں گے: سپریم کورٹ

،تصویر کا ذریعہAP
بھارت میں سپریم کورٹ نے راجیو گاندھی قتل معاملے میں کہا ہے کہ کسی کی سزا کو معاف کرنے کا حق ریاستی حکومت کے بجائے مرکزی حکومت کے پاس ہے۔
عدالت عظمی سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے سات مجرموں کی سزا معاف کرنے کے تمل ناڈو ریاست کے فیصلے کے خلاف مرکزی حکومت کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔
<link type="page"><caption> راجیو گاندھی کے قاتلوں کی رہائی کی سفارش</caption><url href="http://www.bbc.com/urdu/regional/2014/02/140219_rajiv_killers_freed_zs.shtml" platform="highweb"/></link>
<link type="page"><caption> راجیو قتل: مجرموں کی رہائی کا عمل روکنے کا حکم</caption><url href="http://www.bbc.com/urdu/regional/2014/02/140220_rajiv_killers_supreme_court_zs.shtml" platform="highweb"/></link>
سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کی آئینی بنچ کے اس فیصلے کے بعد اب راجیو گاندھی کے قتل کے ساتوں مجرم جیل میں ہی رہیں گے۔
اس سے قبل تمل ناڈو کی حکومت نے انھیں رہا کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

،تصویر کا ذریعہAP
عدالت نے کہا کہ جس معاملے کی تحقیقات میں مرکزی ایجنسياں شامل ہوں یا جنھیں مرکزی قانون کے تحت سزا ہوئی ہو، ان کی سزا کی معافی کا حق مرکزی حکومت کے پاس ہے نہ کہ ریاستی حکومت کے پاس۔
عدالت نے کہا کہ عمر قید کا مطلب تا حیات قید میں ہی رکھنا ہوتا ہے۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
تمل ناڈو کی جے للتا حکومت نے گذشتہ سال راجیو گاندھی کے قتل کے الزام میں جیل میں قید سات قیدیوں کی رہائی کے لیے مرکزی حکومت سے سفارش کی تھی۔
خیال رہے کہ راجیو گاندھی کو 21 مئی سنہ 1991 میں جنوبی ہند کے سری پیرمبدور میں ایک انتخابی ریلی کے دوران ہلاک کر دیا گیا تھا۔
اس قتل کے الزام میں سنتھن، مروگن، پیراریولن، نلنی، رابرٹ پایس، جے كمار اور روی چندرن جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔







