دوسری جنگ عظیم کے 70 سال مکمل ہونے پر چین میں فوجی پریڈ

چین میں اس پریڈ کا مقصد بڑے پیمانے پر ملکی عسکری قوت کا مظاہرہ کرنا بھی ہے

،تصویر کا ذریعہAFP

،تصویر کا کیپشنچین میں اس پریڈ کا مقصد بڑے پیمانے پر ملکی عسکری قوت کا مظاہرہ کرنا بھی ہے

چین میں دوسری جنگ عظیم کے 70 سال مکمل ہونے اور جاپان کے خلاف فتح پر ایک فوجی پریڈ کا انعقاد کیا گیا ہے۔اس موقعے پر چینی صدر نے پیپلز لبریشن آرمی کی تعداد میں تین لاکھ تک کی کمی کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔

پریڈ کے دوران اپنے ابتدائی خطاب میں چینی صدر شی جن پنگ نے اپنے عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’چینی عوام نے انتہائی ثابت قدمی سے جاپان کی جارحیت کا مقابلہ کیا اور اسے شکست دی۔‘

انھوں نے 23 لاکھ فوجیوں پر مشتمل دنیا کی سب سے بڑی فوج پیپلز لبریشن آرمی میں تین لاکھ تک کی کمی کرنے کا بھی اعلان کیا۔ تاہم انھوں نے اس کمی کے لیے مقررہ وقت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔

بیجنگ کے تیان اینمن سکوائر میں ہونے والی اس پریڈ میں تقریباً 12 ہزار فوجی حصہ لے رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ 200 لڑاکا طیاروں، ٹینکوں اور میزائلوں کی بھی نمائش کی جا رہی ہے۔

اس پریڈ میں چین پہلی مرتبہ 80 فی صد سے زائد ہتھیاروں کو عوام کے سامنے نمائش کے لیے پیش کر رہا ہے۔

شی جن پنگ جو کہ مسلح افواج کے کمانڈر بھی ہیں، اس پریڈ میں 30 غیر ملکی سربراہان اور حکام کے ہمراہ بطور مہمان خصوصی اس پریڈ میں شرکت کر رہے ہیں۔ انھوں نے اپنی اہلیہ پینگ لی یوان کے ہمراہ پریڈ میں شریک ہونے والی غیر ملکی شخصیات کا خیر مقدم کیا۔

ان شخصیات میں روسی صدر ولادی میر پوتن، جنوبی کوریا کے صدر پاک گون ہے اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون سمیت پاکستانی صدر ممنون حسین شامل ہیں۔

اس پریڈ میں چین پہلی مرتبہ 80 فی صد سے زائد ہتھیاروں کی عوام کے سامنے نمائش کر رہا ہے

،تصویر کا ذریعہAFP

،تصویر کا کیپشناس پریڈ میں چین پہلی مرتبہ 80 فی صد سے زائد ہتھیاروں کی عوام کے سامنے نمائش کر رہا ہے

دوسری جانب امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا اور جاپان سمیت کئی دوسرے ممالک کے سربراہان نے اس پریڈ میں شرکت نہیں کی۔

سنگاپور میں انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ فار سٹریٹیجک سٹڈیز سے تعلق رکھنے والے ایلیگزینڈر نیل کا کہنا ہے کہ ’چین اور جاپان کے درمیان کشیدہ تعلقات اور بحرالکاہل کے ایشیا خطے میں بڑھتے ہوئے عسکری تناؤ کے وجہ سے بعض رہنما اس پریڈ کا حصہ بننے سے ہچکچا رہے ہیں کیونکہ ان کی نظر میں یہ ایک قوم پرستانہ اور جاپان مخالف ریلی ہے۔‘

بی بی سی کی چین میں مدیر کیری گراسی جو اس وقت تیان اینمن سکوئر میں موجود ہیں، ان کا کہنا ہے کہ تمام فیکٹریوں کے بند ہونے، بار بی کیو پر پابندی اور گاڑیوں کی آمد و رفت رکنے کی وجہ سے آسمان صاف اور نیلے رنگ کا دکھائی دے رہا ہے۔

چین میں اس پریڈ کا مقصد بڑے پیمانے پر ملکی عسکری قوت کا مظاہرہ کرنے کے ساتھ ساتھ چینی افواج کا اپنے ہتھیاروں کی نمائش بھی کرنا ہے۔

سٹاک ہوم پیس انسٹیٹیوٹ کے مطابق چند ماہ قبل چین جرمنی کو اسلحے کی دوڑ میں پیچھے چھوڑ کر اسلحہ بیچنے والے دنیا کا تیسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔