گرجا گھروں پر حملوں کے خلاف مظاہرے، درجنوں گرفتار

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں پولیس نے گرجا گھروں پر ہونے والے حملوں کے خلاف مظاہرہ کرنے والے درجنوں عیسائیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
گذشتہ نومبر کے بعد سے دہلی میں پانچ مختلف گرجا گھروں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے اور شبہ ہے کہ ان کے پیچھے سخت گیر ہندو تنظیموں کا ہاتھ ہے۔
ان حملوں کی مخالفت میں عیسائیوں نے جمعرات کو سیكرڈ ہارٹ کتھیڈرل کے پاس مظاہرہ کیا۔
چرچ کے احاطے میں مظاہرہ کرنے کے بعد وہاں جمع ہونے والے عیسائی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی رہائش کی جانب مارچ کرنے لگے تو پولیس نے انھیں وہاں جانے سے روک دیا۔
مظاہرین کی جانب سے آگے بڑھنے کی کوشش کرنے پر پولیس سو کے قریب مظاہرین کو گرفتار کر کے تھانے لے گئی۔
بی بی سی ہندی کے سلمان راوی کے مطابق تھانے میں موجود فادر ڈومینیکن نے کہا کہ پولیس نے انھیں گھسیٹ کر گاڑی میں ڈالا۔
انھوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے راہباؤں کو بھی نہیں بخشا اور ان پر بھی تشدد کیا۔

،تصویر کا ذریعہAP
ان کا کہنا تھا کہ دہلی کے گرجا گھروں پر مسلسل حملوں کی وجہ سے دہلی کے عیسائی خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
انھوں نے کہا کہ جب ملک کے دارالحکومت میں عیسائی خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہوں تو باقی حصوں کے عیسائیوں کے حال کا اندازہ آپ خود لگا سکتے ہیں۔
عیسائی رہنما نے سوال اٹھایا کہ اتنے حملوں کے بعد بھی وزیر اعظم خاموش کیوں ہیں؟
انھوں نے کہا کہ ان حملوں کے تناظر میں وزیر اعظم کو سامنے آ کر بیان دینا چاہیے اور عیسائیوں کو اعتماد دلانا چاہیے۔
تھانے میں ہی موجود رابن رتناكر ڈیوڈ کا کہنا تھا کہ دہلی کے گرجا گھروں پر گذشتہ چند ماہ میں ہونے والے حملے منصوبہ بندی کا نتیجہ ہیں۔
ڈیوڈ نے کہا کہ ان حملوں میں چرچ کے مقدس مقامات کو نشانہ بنایا گیا اور کوئی قیمتی چیز چوری نہیں ہوئی، لیکن پولیس جان بوجھ کر ان حملوں کو چوری کا معاملہ قرار دے رہی ہے۔







