اشرف غنی کا ووٹوں کی سخت جانچ پڑتال کا مطالبہ

،تصویر کا ذریعہAFP
افغانستان کے صدارتی امیدوار اشرف غنی نے صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ڈالے جانے والے ووٹوں کی نئے سرے سے جانچ پڑتال کا مطالبہ کیا ہے۔
اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ افغانستان کے صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے میں امیدوار تھے۔
اشرف غنی نے ووٹوں کی پڑتال کا مطالبہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے ساتھ ملاقات میں کیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ افغانستان میں پیدا ہونے والے سیاسی بحران کو حل کرانے کے لیے کابل پہنچے ہیں۔
جان کیری اپنے دورے کے دوران عبد اللہ عبداللہ سے بھی ملاقات کریں گے۔
افغانستان کے آزاد الیکشن کمیشن نے سات جولائی کو اپنے اعلان میں کہا تھا کہ ابتدائی نتائج کے مطابق اشرف غنی 56.4 فیصد ووٹ لے کر دوسرے صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ سے آگے ہیں۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
الیکشن کمیشن کے مطابق عبد اللہ عبداللہ نے گنتی کیے گئے ووٹوں میں سے 43 فیصد ووٹ لے سکے ہیں۔ الیکشن کمشن نے واضح کیا تھا کہ ابھی مزید ووٹوں کی گنتی ہونا باقی ہے اور یہ نتائج تبدیل بھی ہو سکتے ہیں۔
توقع کی جا رہی ہے کہ حتمی نتائج کا اعلان 22 جولائی کو کیا جائے۔
دونوں صدارتی امیدوار، اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ انتخابی نتائج میں دھاندلی کے الزامات عائد کر رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے اعلان کے برعکس عبد اللہ عبداللہ اپنی فتح کا دعویٰ کر چکے ہیں۔
اشرف غنی نے کہا ہے کہ ووٹوں کی پڑتال صدارتی انتخابات کو عوام کی نظروں میں شک و شبے سے بالاتر اور قانونی ہونے کے تاثر کو مضبوط کرے گا۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اشرف غنی کی طرف سے ووٹوں کی پڑتال کے مطالبے کا خیر مقدم کیا۔
جان کیری نے کہا کہ ابھی انتخابی نتائج کا اعلان ہونا باقی ہے اور کوئی امیدوار بھی اپنی فتح کا اعلان نہیں کر رہا ہے۔ جان کیری نے کہا کہ صدارتی انتخابات سے متعلق تمام معاملات کا حل ضروری ہے۔
طالبان کی حکومت کے خاتمے کے بعد حامد کرزئی گزشتہ دس برسوں سے افغانستان کے صدر ہیں۔
افغانستان کے آئین کی رو سے حامد کرزئی تیسرے انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہیں تھے۔
کابل میں بی بی سی نیوز کی کیرن ایلن کا کہنا ہے افغانستان کے آزاد الیکشن کمشن کی طرف صدارتی انتخابات کے قابل بھروسہ نتائج دینے کے حوالے انتہائی اہم ہے۔







