’بابری سازش کے تحت گرائی گئی‘

ایودھیا میں بابری مسجد کے شہید کیے جانے سے بھارت کی سیکولر ساکھ پر بھی سوال اٹھنا شروع ہو گئے تھے

،تصویر کا ذریعہAFP GETTY

،تصویر کا کیپشنایودھیا میں بابری مسجد کے شہید کیے جانے سے بھارت کی سیکولر ساکھ پر بھی سوال اٹھنا شروع ہو گئے تھے
    • مصنف, شکیل اختر
    • عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، نئی دہلی

بھارت کی ایک سرکردہ تفتیشی ویب سائٹ ’کوبرا پوسٹ‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ بابری مسجد کو ہندو تنظیموں نے ایک منظم سازش کے تحت گرایا تھا اس سازش کے بارے میں بی جے پی کے رہنما ایل کے اڈوانی، منوہر جوشی اور وزیر اعظم نرسمہا راؤ باخبر تھے۔

کوبرا پوسٹ کے مطابق مسجد کو گرانے والوں کو سبکدوش فوجیوں نےگجرات میں تربیت دی تھی۔ بی جے پی اور ہندو تنطیموں نے کوبرا پوسٹ کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے اور اسے انتخابات کے دوران ماحول خراب کرنے کی کانگریس کی چال قرار دیا ہے ۔

بابری مسجد کی جگہ پر مندر تعمیر کرنے کا کام بھی کیا جا رہا تھا
،تصویر کا کیپشنبابری مسجد کی جگہ پر مندر تعمیر کرنے کا کام بھی کیا جا رہا تھا

تفتیشی پورٹل نے ہندو تنظیموں کے متعدد رہنماؤں سے بات چیت کی خفیہ ریکارڈنگ کی بنیاد پر انکشاف کیا ہے کہ ایودھیا کی بابری مسجد کو گرانے کی سازش ہندو تنظیموں کی قیادت کی اعلی سطح پر تیار کی گئی تھی اور بجرنگ دل کے جن کارکنوں کو مسجد گرانے کی تربیت کے لیے منتخب کیا گیا تھا انہیں ایک مہینے پہلے تک اس کے بارے میں کچھ معلوم نہیں تھا۔

ایودھیا کی بابری مسجدکو ایودھیا میں ہندوؤں کے ایک اجتماع کے دوران 6 دسمبر 1992 میں ہندوؤں کے ایک ہجوم نے منہدم کر دیا تھا۔

پورٹل کے مطابق بجرنگ دل نے تربیت کے لیے اپنے 38 کارکن منتخب کیے تھے اور انہیں ایک مہینے تک فوجی نوعیت کی تربیت دی گئی تھی۔ یہ تریبت سابق فوجی اعلی افسروں نے دی تھی۔ انہیں نظریاتی تربیت وشو ہندو پریشد کے اعلی رہنماؤں نے دی تھی ۔

کوبرا پوسٹ نے یہ انکشاف کیا ہے کہ مہاراشٹر کی سخت گیر ہندو نواز جماعت شیو سینا نے بھی اپنے طور پر بابری مسجد کو گرانے کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔ شیو سینا کے بعض کارکنوں نے بھی مسجد گرانے کے لیے تربیت حاصل کی تھی ۔

کوبرا پوسٹ اپنے ’سٹنگ آپریشن‘ میں رام جنم بھومی تحریک سے وابستہ 23 افراد سے بات چیت کی ہے ان میں سے پندرہ ایسے ہیں جنہیں بابری مسجد کے انہدام کی تحقیقات کرنے والے لبراہن کمیشن نے اپنی رپورٹ میں قصوروار قرار دیا تھا۔ اور سی بی آئی نے بابری مسجد کے انہدام کے مقدمے میں ان میں سے 19 کے خلاف فرد جرم داخل کی تھی ۔

بابری مسجد کی جگہ پر مندر تعمیر کرنے کے مقدمہ ایک عرصے سے چل رہا ہے

،تصویر کا ذریعہAP

،تصویر کا کیپشنبابری مسجد کی جگہ پر مندر تعمیر کرنے کے مقدمہ ایک عرصے سے چل رہا ہے

بی جے پی نے کوبرا پوسٹ کی اس رپورٹ کو کانگریس کی ایک سیاسی سازش قرار دیا ہے ۔ پارٹی کے سینئر ترجمان مختار عباس نقوی نے کہا ’یہ فرضی رپورٹ انتخابی سرگرمیوں کے درمیان جاری کی گئی ہے ۔ کانگریس اپنی شکست کے امکان سے بوکھلائی ہوئی ہے اور اب وہ اس طرح کی سازش پر اتر آئی ہے۔‘'

بابری ایکشن کمیٹی کے رہنما اور وکیل ظوریاب جیلانی نے اس رپورٹ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’اس رپورٹ میں کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ یہ تو سبھی کو معلوم ہے کہ بابری مسجد کو سازش کے تحت گرایا گیا تھا۔ اس رپورٹ سے یہ حقیقت اب قصورواروں کی زبانی سب کے سامنے آگئی ہے۔‘

ایودھیا کی بابری مسجد کے بارے میں بی جے پی کا کہنا ہے کہ یہ مسجد ہندوؤں کے بھگوان رام مندر کی جائے پیدائش پر ایک مندر کو توڑ کر بنائی گئی تھی ۔ انہدام کے بعد مندر مسجد کا یہ مقدمہ سپریم کورٹ میں ہے ۔ لیکن مسجد کے انہدام کے سلسلے میں ابھی تک کسی کو سزا نہیں ہوئی ہے۔