’کنواری لڑکیاں موبائل استعمال نہیں کر سکتیں‘

پنچایت کے ایک ممبر کا کہنا ہے کہ غیر شادی شدہ خواتین کے موبائل کے استعمال کی ممانعت کی حمایت سینکڑوں افراد نے کی
،تصویر کا کیپشنپنچایت کے ایک ممبر کا کہنا ہے کہ غیر شادی شدہ خواتین کے موبائل کے استعمال کی ممانعت کی حمایت سینکڑوں افراد نے کی

بھارت کی ریاست بہار کے ایک گاؤں کی پنچایت نے فیصلہ کیا ہے کہ غیر شادی شدہ خواتین کو موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

خبر رساں ادارے آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ بہار کے ضلع مغربی چمپارن کے گاؤں سوم گڑھ کی پنچایت نے کیا ہے۔

پنچایت کے ایک رکن کا کہنا ہے کہ غیر شادی شدہ خواتین کے موبائل کے استعمال کی ممانعت کی سینکڑوں افراد نے حمایت کی۔

رپورٹ کے مطابق ریاست بہار کے وزیر پنچایتی راج بھیم سنگھ نے متنبہ کیا ہے کہ اگر پنچایت کے اس فیصلے پر عملدرآمد کیا گیا تو اس میں شامل افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ اسی قسم کی کئی پابندیاں گاؤں والوں کے لیے نئی بات نہیں ہے۔

بھارتی اخبار ٹریبون کے مطابق شمالی ہریانہ کے ایک گاؤں بلاکھیری میں سگریٹ نوشی کے خلاف جاری روایت پر ابھی بھی عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔

اس گاؤں میں یہ روایت چار سو سال سے چلی آ رہی ہے۔

اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گاؤں بلاکھیری میں روایت کے مطابق ایک مقامی بادشاہ نے اس گاؤں کو قائم کرنے کی اجازت اس وقت دی جب اس گاؤں کے لوگوں نے سگریٹ نوشی نہ کرنے کا وعدہ کیا۔

اخبار کے بقول گاؤں والوں نے بہت سے لوگوں کا حقہ پانی بند کردیا یعنی ان کا سماجی بائیکاٹ کیا۔