انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں 30 سال میں ریکارڈ برفباری

شوپیاں

،تصویر کا ذریعہMajid Jahangir/BBC

،تصویر کا کیپشنشوپیاں کی ایک سنسان سڑک پر تنہا مسافر اپنی منزل کی طرف رواں دواں
    • مصنف, ماجد جہانگیر
    • عہدہ, بی بی سی ہندی سروس

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں 30 سال بعد اتنی شدید برفباری ہوئی ہے اور کئی علاقوں میں پانچ پانچ فٹ برفباری ریکارڈ کی گئی ہے۔

حالیہ دنوں میں ہونے والی برفباری سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور وہ گھروں میں مقید ہو کر رہ گئے ہیں۔

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر

،تصویر کا ذریعہMajid Jahangir/BBC

،تصویر کا کیپشنلوگوں کو راشن حاصل کرنے میں دشواری پیش آ رہی ہے
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر

،تصویر کا ذریعہMajid Jahangir/BBC

،تصویر کا کیپشنپرندوں کو بھی خوراک کی تلاش ہے

کئی دنوں سے سڑکوں پر جمی برف کو صاف نہیں کیا جا سکا ہے اور لوگوں کو اپنے روز مرہ کے معمولات کو جاری رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر

،تصویر کا ذریعہMajid Jahangir/BBC

،تصویر کا کیپشنبرف میں دو چار قدم چلنا بھی کوئی پہاڑ عبور کرنے سے کم نہیں
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر

،تصویر کا ذریعہMajid Jahangir/BBC

،تصویر کا کیپشنریستوان کی ایک عمارت جو برف میں مکمل طور ڈھک گئی ہے

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ہر سال ہی برفباری ہوتی ہے اور لوگ شدید موسم اور برفباری کے عادی ہیں لیکن اس سال اس کی شدت کہیں زیادہ ہے۔

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر

،تصویر کا ذریعہMajid Jahangir/BBC

،تصویر کا کیپشنسرد موسم اور برفباری سے گنجان آباد علاقے بھی سنسان پڑے ہیں
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر

،تصویر کا ذریعہMajid Jahangir/BBC

،تصویر کا کیپشنبرف کی چادر اوڑھے شوپیاں کی ایک بستی

ہر شے پر برف کی سفید چادر جمی ہوئی ہے اور سردی کی شدت میں کمی واقع نہیں ہو رہی۔

لوگ حیران ہیں کہ موسم کی شدت میں اضافہ کیوں ہوتا جا رہا ہے۔

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر

،تصویر کا ذریعہMajid Jahangir/BBC

،تصویر کا کیپشنسڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے اور کبھی کبھار کوئی گاڑی نظر آ جاتی ہے
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر

،تصویر کا ذریعہMajid Jahangir/BBC

،تصویر کا کیپشنسردی کی شدت سے ہر چیز منجمد ہو گئی ہے

سرد موسم میں گرم کپڑوں کی مانگ بھی بڑھ گئی ہے، جس سے ان کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے.

سرینگر میں گرم کپڑے دھڑا دھڑ بک رہے ہیں۔

कश्मीर

،تصویر کا ذریعہMajid Jahangir/BBC

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر

،تصویر کا ذریعہMajid Jahangir/BBC

،تصویر کا کیپشنبسیں اور بڑے ٹرک بھی برف میں دھنس گئے ہیں

سری نگر کے ایک دکاندار نے بتایا کہ دستانوں، اونی جرابوں اور ٹوپیوں کی مانگ بڑھ گئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ہر طبقے کے لوگوں گرم کپڑے خرید رہے ہیں۔

कश्मीर

،تصویر کا ذریعہMajid Jahangir/BBC

،تصویر کا کیپشنسردی کے دنوں میں کئی علاقے سنسان پڑے ہیں

سڑکوں پر جمی برف کی وجہ سے گاڑیوں کی آمد و رفت میں بھی دقت پیش آ رہی ہے اور لوگ انتظامیہ اور حکومت کی کارکردگی سے خوش نہیں ہیں۔

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر

،تصویر کا ذریعہMajid Jahangir/BBC

،تصویر کا کیپشنلوگ اپنے گھروں اور دکانوں کے سامنے سے خود برف صاف کر رہے ہیں
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر

،تصویر کا ذریعہMajid Jahangir/BBC

،تصویر کا کیپشنبرف کو ہٹانا کوئی آسان کام نہیں ہے لیکن ان علاقوں کے لوگ اس کام کے عادی ہیں

عبدالحمید نامی ایک شہری نے بتایا کہ سردی بعض اوقات صفر ڈگری سے بھی کم ہوتی ہے اور اتنی شدید سردی میں بغیر ٹوپی، مفلر اور دستانوں کے گھر سے نکلا نہیں جاتا۔

कश्मीर

،تصویر کا ذریعہMajid Jahangir/BBC

،تصویر کا کیپشنمرکزی بازاروں میں بھی سڑک کے دونوں جانب برف کے انبار لگے ہوئے ہیں
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر

،تصویر کا ذریعہMajid Jahangir/BBC

،تصویر کا کیپشنلوگوں کا مسجدوں تک پہنچنا مشکل بن گیا ہے

خبر رساں ادارے پی ٹی آئی نے اطلاع دی ہے کہ انتظامیہ نے کووڈ ویکسین کو برف سے متاثرہ بعض علاقوں تک پہنچانے کے لیے ہیلی کاپٹروں کا استعمال کیا۔