انڈیا: ریاست اتر پردیش کے ضلع اناؤ میں ریپ کیس کی سماعت پر جانے والی خاتون کو آگ لگا دی گئی

جنسی زیادتی

،تصویر کا ذریعہGetty Images

شمالی انڈیا میں مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بننے والی ایک 23 سالہ خاتون کو عدالت کے راستے میں آگ لگا دی گئی۔

مارچ کے مہینے میں اترپردیش کی اس خاتون نے دو افراد کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا اور وہ اسی کیس کی سماعت کے لیے عدالت جا رہی تھیں جب یہ واقعہ پیش آیا۔

اس وقت وہ انتہائی نازک حالت میں ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

پولیس کے مطابق خاتون کو آگ لگانے کے شبے میں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں ان سے مبینہ طور پر زیادتی کرنے والے دو افراد بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

مقامی میڈیا سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق خاتون ریلوے سٹیشن کے راستے میں تھیں جب مردوں کے ایک گروپ نے ان پر حملہ کیا اور انھیں گھسیٹ کر قریبی کھیت میں لے گئے، جہاں انھیں آگ لگا دی گئی۔

یہ واقعہ ریاست اتر پردیش کے ضلع اناؤ میں پیش آیا ہے جو کہ آج کل ایک اور زیادتی کیس کی وجہ سے خبروں میں ہے۔

جنسی زیادتی

،تصویر کا ذریعہGetty Images

پولیس نے جولائی میں حکمران پارٹی کے ایک قانون ساز کے خلاف اس وقت قتل کی تحقیقات کا آغاز کیا جب ان پر زیادتی کا الزام لگانے والی ایک خاتون کار حادثے میں شدید زخمی ہو گئیں۔

اس واقعے میں خاتون کی دو رشتہ دار ہلاک جبکہ ان کے وکیل زخمی ہو گئے تھے۔

27 نومبر کو انڈیا کی جنوبی ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں جانوروں کی ایک 27 سالہ ڈاکٹر کے ساتھ مبینہ گینگ ریپ کے بعد انھیں زندہ جلانے کا واقعہ بھی سامنے آیا تھا جس پر ملک بھر میں احتجاج اور مظاہرے کیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ انڈیا کے دارالحکومت دہلی میں دسمبر 2012 میں ایک خاتون کے ساتھ بس میں گینگ ریپ اور قتل کے بعد خواتین کے ساتھ زیادتی اور جنسی تشدد توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ لیکن اس کے باوجود خواتین کے خلاف ہونے والے ان جرائم میں کمی نہیں آرہی ہے۔

تازہ ترین حکومتی اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2017 میں پولیس نے ریپ کے 33658 کیس رجسٹر کیے یعنی روزانہ کی بنیاد پر زیادتی کے تقریباً 92 واقعات پیش آئے۔